امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے سابق مشیر کو فیڈرل بیورو آف انوسٹیگیش (ایف بی آئی) سے جھوٹ بولنے 14 پر روز قید کی سزا سنادی گئی۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق جارج پاپاڈوپولس نے امریکا کی مقامی عدالت میں اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران کہا کہ انہوں نے ایف بی آئی سے روسی حکام سے روابط پر جھوٹ بولا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں اس طرح کے جھوٹ بولنے پر شرمندگی اور پشیمانی ہے۔

جارج پاپاڈوپولس ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے صدارتی مہم کے پہلے مہم ساز ہیں اور انہیں خصوصی وکیل رابرٹ ملر کی جانب سے امریکا کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت پر جاری تحقیقات میں سزا دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کا صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کی تحقیقات ختم کرنے کا حکم

تحقیقات میں یہ بات سامنے آئیں کہ جارج پاپاڈوپولس کے کچھ اقدامات قومی مفاد میں ہونے والی تحقیقات میں رکاوٹ کا باعث بنے۔

خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے اس کی سزا 6 ماہ تک دینے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم انہیں صرف 14 روز کی ہی سزا سنائی جاسکی۔

یاد رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخابات 2016 کے لیے 8 نومبر کو پولنگ ہوئی تھی، جس کے بعد آنے والے نتائج نے اُس وقت سب کو حیران کردیا، جب ری پبلکن پارٹی کے رہنما ڈونلڈ ٹرمپ، ڈیموکریٹک پارٹی کی ہیلری کلنٹن کو اَپ سیٹ شکست دے کر 4 سال کے لیے امریکا کے 45ویں صدر منتخب ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخاب میں روسی ’مداخلت‘: ’مجھے اس کی پرواہ نہیں‘

انتخابات میں سامنے آنے والے حیران کن نتائج کے بعد یہ الزام عائد کیا جارہا تھا کہ روس ان انتخابات میں ملوث رہا ہے۔

امریکا کے تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا تھا تاہم یہ تحقیقات ابھی بھی جاری ہیں۔

یاد رہے کہ رواں برس اگست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں اٹارنی جنرل کو صدارتی انتخاب میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں