کابل: افغانستان میں طالبان کے مختلف حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 52 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

صوبہ قندوز کے صوبائی کونسل کے سربراہ محمد یوسف کے مطابق طالبان نے ضلع دشتی آرچی میں چیک پوسٹ کے پاس سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جس میں 13 اہلکار ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملوں میں 40 افغان اہلکار ہلاک

اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ اتوار کی شب شروع ہونے والی لڑائی پیر کی صبح تک جاری رہی۔

اس دوران صوبائی پولیس چیف جنرل فقیر محمد جوزجان نے بتایا کہ صوبہ جوزجان میں طالبان نے ضلع خامیاب کے مختلف مقامات پر افغان سیکیورٹی فورسز پر حملے کیے تاکہ وہ ضلع سے پسپاہی اختیار کرسکیں۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے قندوز اور جوزجان میں حملوں کی ذمہ د اری قبول کرلی۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ طالبان نے صوبہ سمنگان میں مقامی افغان پولیس کے 14 اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کے متعدد حملوں میں 30 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک

صوبائی ترجمان صادق عزیزی نے بتایا کہ طالبان کے حملوں میں 6 اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

سمنگان میں حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی تاہم صادق عزیزی نے دعویٰ کیا کہ طالبان صوبے میں متحرک ہیں اور انہوں نے ہی افغان سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا۔

دوسری جانب سری پال صوبے میں صوبائی پولیس چیف جنرل عبدالقیوم نے بتایا کہ چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں حکومت کے حمایت یافتہ 2 مسلح افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘کابل، غزنی حملے کی وجوہات جاننے کیلئے اندرونی معاملات کا جائزہ لے‘

انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد نہیں بتائی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کے حملے کا جواب دیا گیا تاہم شہر کے باہر معمولی لڑائی تاحال جاری ہے۔

طالبان نے سری پال صوبے میں لڑائی سے متعلق تصدیق نہیں کی۔

تبصرے (0) بند ہیں