واشنگٹن: امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) کے ججز کو دھمکی دی ہے کہ اگر افغانستان میں موجود ان کے فوجیوں کو جنگی جرائم میں شامل کیا تو ججز اور عدالتی افسران کو گرفتار کرکے ان پر پابندی عائد کردی جائے گی۔

جان بولٹن نے اپنے ان خیالات کا اظہار واشنگٹن میں قانونی قدامت پسندوں کی ایک طاقت ور ایسوسی ایشن فیڈرلسٹ سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ دی ہیگ میں موجود یہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ ناقابلِ توجیہہ جبکہ امریکا، اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے لیے ’بہت خطرناک‘ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے فوجیوں کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات پر عالمی عدالت کی یہ تحقیقات غیر معمولی اور غیر قانونی ہوگی۔

مزید پڑھیں: اسرائیل: فوج کے جنگی جرائم کی ویڈیو بنانے کو جرم قرار دینے کی تیاری

امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر کا مزید کہنا تھا کہ ‘اگر عالمی عدالت ہمارے، اسرائیل اور دیگر اتحادیوں کے پیچھے آتی ہے تو ہم بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا نے تیاری کر لی ہے، اگر آئی سی سی حکام نے امریکیوں کے خلاف کارروائی کی تو انہیں اقتصادی پابندیوں اور مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جان بولٹن نے کہا کہ ہم ان ججز اور پراسیکیوٹر پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردیں گے، ان کے اثاثے منجمد کردیے جائیں گے اور ان کے خلاف امریکا کے جرائم سے متعلق عدالتی نظام کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے۔

انہوں نے دھمکی دی کہ اگر کسی ادارے، کمپنی یا پھر ریاست نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی امریکی فوجیوں کے خلاف تحقیقات میں مدد کی تو ان کے خلاف بھی یہی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی

جان بولٹن نے اپنی تقریر کے دوران گزشتہ برس نومبر میں آئی سی سی کے ایک پراسیکیوٹر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کا حوالہ دیا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ افغانستان میں امریکی فوجی اور خفیہ اداروں کی اہلکار جنگی جرائم میں ملوث ہیں، اور ان کی جانب سے قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات پیش آئے ہیں۔

تاہم جان بولٹن نے موقف اختیار کیا کہ اس معاملے میں نہ افغان حکومت اور نہ ہی کسی دوسری حکومت نے آئی سی سی کے روم قانون کے تحت تحقیقات کی درخواست کی۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کسی بھی دن تحقیقات کا آغاز کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین کا آئی سی سی سے اسرائیل کے خلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ

امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے فلسطینی رہنما کی جانب سے اسرائیلی حکام کے خلاف آئی سی سی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر دائر درخواست کا بھی حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس ’غیرقانونی عدالت‘ کی ظالمانہ تحقیقات سے اپنے شہریوں اور اتحادیوں کی حفاظت کے لیے امریکا اپنے تمام ضروری راستے بروئے کار لاسکتا ہے۔

انہوں نے سخت لہجے کو اپناتے ہوئے کہا کہ ’ہم آئی سی سی کی مدد نہیں کریں گے، اس کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے، اس کے ساتھ شامل نہیں ہوں گے، اور اسے اپنی موت مرنے دیں گے‘۔


یہ خبر 11 سمتبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

Aman Sep 11, 2018 04:19pm
Might is right. Law is always used against poors and weak but never against rich and powerful