پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کھلاڑیوں میں اعتماد کی کمی کو بیٹنگ میں ناکامی کی بڑی وجہ قرار دے دیا۔

23 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارتی ٹیم نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹیم کو ہر شعبے میں آؤٹ کلاس کرتے ہوئے یک طرفہ مقابلے کے بعد 9 وکٹوں سے با آسانی شکست دے دی تھی۔

میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کوچ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بیٹنگ میں اعتماد کا شدید بحران ہے، اور ڈریسنگ روم میں موجود کھلاڑیوں کو اپنی ناکامی کا ڈر رہتا ہے، تاہم یہاں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہم بطور ٹیم کہاں کھڑے ہیں۔

کھلاڑیوں میں اعتماد میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے فخر زمان کی مثال دی اور کہا کہ جب بھارتی باؤلنگ نے ان پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کی تو وہ جارحانہ آغاز دینے میں ناکام ہوگئے اور یہی وجہ ہے کہ پاور پلے کے اختتام پر 31 گیندوں پر ان کا اسکور صرف 12 تھا۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ: بھارت نے پاکستان کو باآسانی مسلسل دوسری شکست دے دی

کوچ مکی آرتھر کے لیے دوسری تشویش باؤلنگ ڈپارٹمنٹ ہے جو، ان کے مطابق، اپنے منصوبوں سے ہی ہٹ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری باؤلنگ میں تحمل نہیں تھا، یہ بہت مایوس کن تھی اور اسی وجہ سے ہم گھبراہٹ کا شکار ہوگئے۔

پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایشیا کپ میں پیش آنے والی مشکلات سے مستقبل میں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔

خیال رہے کہ سپر 4 مرحلے میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 237 رنز اسکور کیے، تاہم بھارتی بیٹنگ کی وسعت کو دیکھتے ہوئے یہ اسکور کم تصور کیا جارہا تھا۔

امکانات کے عین مطابق بھارت نے پُر اعتماد انداز میں ہدف کا تعاقب کیا اور 9 وکٹوں سے فتح سمیٹ لی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں