الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی ) نے انتخابی اخراجات کی تفصیلات درست نہ ہونے پر وزیراعظم عمران خان سمیت 142 ارکانِ اسمبلی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 روز میں جواب طلب کرلیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کے 96 ، پنجاب اسمبلی کے 38 جبکہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے 8 ارکان کو نوٹسز جاری کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے پولیٹیکل فنانس ونگ کی جانب سے قومی و صوبائی اسمبلی کے کُل 142 ارکان کو جاری نوٹسز میں انتخابی تفصیلات سے متعلق 7 روز میں جواب طلب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں : نومنتخب اراکین اسمبلی کے انتخابی اخراجات کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو موصول

ذرائع نے بتایا کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے جن ارکان کے انتخابی اخراجات کی تفصیلات درست نہیں پائی گئیں ان میں وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی ، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، سابق وزیر دفاع خواجہ آصف اور صوبائی وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان سمیت کئی اہم سیاسی رہنما شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن حکام کے مطابق عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے امیدوار کے لیے اخرجات کی حد 40 لاکھ روپے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے امیدوارکے لیے انتخابی اخراجات کی حد 20 لاکھ روپے مقر کی گئی تھی۔

امیدواروں کو اپنے انتخابی اکاؤنٹ کے علاوہ کسی اوراکاؤنٹ سے اخراجات اجازت نہیں دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : نو منتخب اراکین اسمبلی کو انتخابی گوشوارے جمع کروانے کی ہدایت

الیکشن کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ امیدواروں کی جانب سے انتخابی اخراجات کی تصیلات ملنے کے بعد اکاونٹس کی جانچ پڑتال قانونی ضرورت ہے جبکہ حد سے زیادہ اخراجات کرنے والے امیدواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ای سی پی نے عام انتخابات 2018 میں کامیاب ہونے والے تمام اراکین کو 4 اگست تک اپنے انتخابی اخراجات کے گوشوارے اپنے متعلقہ ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کروانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے قومی اسمبلی کے حلقے 131 لاہور سے اپنے انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کروائی تھیں، جن کے مطابق انہوں نے انتخابی مہم پر 9 لاکھ 97ہزار 9 سو 25 روپے خرچ کیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں