صوبہ پنجاب کے شہر مظفر گڑھ میں اسکول وین میں سیلنڈر پھٹنے سے دھماکے کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق جبکہ 10 سے زائد شدید جھلس گئے۔

مظفرگڑھ میں واقع چوک قریشی کے قریب اسکول وین میں سیلنڈر دھماکا ہوا جس میں 20 سے زائد اسکول کے بچے سوار تھے ، جھلسنے والے کئی بچوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں : اٹک: ہسپتال میں گیس سلنڈر دھماکے سے 6 افراد جاں بحق

حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں امدادی کارروائی کے لیے پہنچ گئی تھیں اور زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال پہنچادیا گیا۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے حادثے کے ذمہ دار وین ڈرائیورر کو حراست میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ مسافر بسوں میں گیس سیلنڈر پر پابندی کے باوجود مظفر گڑھ میں بلا خوف اس کا استعمال جاری ہے، ضلعی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس کی جانب سے گیس سیلنڈر کے استعمال پر کوئی ایکشن نہ لینے کی وجہ سے ہولناک حادثہ پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں : بہاولنگر: سلنڈر دھماکے سے 6 افراد ہلاک

صوبائی وزیر اسکولزایجوکیشن کی جانب سے سیلنڈرپھٹنے سے بچوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا گیا۔

صوبائی وزیر نے مظفر گڑھ میں افسوس ناک واقعے میں جاں بحق بچوں کے والدین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور جھلسنے والے بچوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

رواں سال کے آغاز میں اٹک کے اسفند یار بخاری ہسپتال میں گیس سیلنڈر دھماکے کے باعث عمارت کا ایک حصہ مکمل طور پر منہدم ہونے سے 2 خواتین اور 2 بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں گیس سیلنڈر دھماکے سے پھٹنے سے عمارت گر گئی تھی جس کے ملبے تلے دب کر بچی سمیت 6 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں