اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی کے صارفین کو بلاامتیاز بجلی فراہم کرنے میں ناکامی پر کے الیکٹرک کو 50 لاکھ روپے کا جرمانہ کردیا۔

نیپرا نے سال 2017 میں ماہ رمضان میں کراچی کے صارفین کو کئی گھنٹوں تک بجلی سے محروم رکھنے پر نوٹس لیا تھا، ساتھ ہی سندھ ہائیکورٹ نے نیپرا کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے پرانے احکامات پر کو آگے بڑھاتے ہوئے صارفین کو بلا امتیاز بجلی فراہم کرے۔

خیال رہے کہ مارچ 2016 میں نیپرا نے کے الیکٹرک کو حکم دیا تھا کہ وہ صارفین کے خلاف امتیازی رویہ بند کرے اور تمام صارفین کو مساوی طور پر بجلی فراہم کرے، تاہم عدالتی مداخلت کے باعث اس وقت اس حکم پر عمل نہیں ہوسکتا اور بعد ازاں نیپرا کو اجازت دی گئی کہ وہ اپنے قانون کے تحت معاملے کو دیکھے۔

مزید پڑھیں: ’کراچی میں بجلی کے بحران کا ذمہ دار کے-الیکٹرک‘

عدالت کی اجازت کے بعد نیپرا کی جانب سے 25 مارچ 2016 کے احکامات پر عملدرآمد اور حقائق کی تصدیق کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی، اس کمیٹی نے یکم سے 5 جون 2017 تک کے الیکٹرک کی پیداواری، ترسیل اور تقسیم کے نظام کو دیکھنے کے لیے دورہ کیا تھا تاکہ وہ کراچی کے مختلف علاقون میں لوڈشیڈنگ کی تصدیق، کے الیکٹرک کی موجودہ پیدواری صلاحیت اور استعمال، بجلی کی فراہمی میں تعطل، فالٹس اور سرمایہ کاری کے منصوبوں پر عمل درآمد کا جائزہ لے سکے۔

کمیٹی نے دورے کے بعد ایک جامع رپورٹ نیپرا کو جمع کرائی تھی جس میں کے الیکٹرک کی کارکردگی پر سنگین تحفظات کا اظہار کیا تھا، جس کے بعد نیپرا نے کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کارروائی کے آغاز کا فیصلہ کیا تھا۔

اس سلسلے میں وضاحت کے لیے کے الیکٹرک کو ایک اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا تھا جبکہ سماعت کے دو مواقع بھی فراہم کیے گئے تھے، جس میں کے الیکٹرک کے نمائندوں نے اپنا جواب جمع کرایا تھا لیکن وہ کوئی تسلی بخش جواب فراہم کرنے میں ناکام رہے تھے۔

نیپرا کی جانب سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ نامناسب دیکھ بھال کی وجہ سے مئی 2017 کے درمیان بن قاسم پاور اسٹیشن 1 کے مختلف یونٹ مسلسل ٹرمپ ہوئے، ساتھ ہی کے الیکٹرک کے ناقص اور کمزور تقسیم کے نظام کے باعث کئی گھنٹوں تک بجلی کی فراہمی میں تعطل دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا کی کے الیکٹرک کو نرخ کم کرنے کی ہدایت

جس کے باعث مئی 2017 میں کراچی میں لوڈشیڈنگ کا دورانہ 14 سے 16 گھنٹے تک پہنچ گیا تھا، لہٰذا کارکردگی کے معیار سے مسابقت نہ ہونے، تقسیم کے طریقہ کار اور نیپرا کی ہدایت پر عمل نہ کرنے اور صارفین کو بجلی کی بلاامتیاز فراہمی پر پورا نہ اترنے پر کے الیکٹرک کو 50 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔

دوسری جانب اس حوالے سے کے الیکٹرک کے ترجمان خیام صدیقی کا کہنا تھا کہ کمپنی نے نیپرا سے رابطہ کیا ہے کہ وہ اس جرمانے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک قانون پر عمل کرنے والا ایک ذمہ دار ادارہ ہے، جو تمام متعلقہ قواعد و ضوابط پر عمل درآمد یقینی بناتا ہے۔


یہ خبر 28 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں