واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ کے نامزد جج بریٹ کیویناگ سے متعلق سوال پوچھنے پر دو خواتین صحافیوں کو پریس کانفرنس کے دوران ہی تضحیک کا نشانہ بنادیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے اے پی کے مطابق اے بی سی چینل کی صحافی سسیسیلا ویگا اور سی این این کی کیٹلین کولین امریکی صدر کے توہین آمیز رویہ کا شکار بنی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے نامزد کردہ جج پر خاتون کے جنسی استحصال کا الزام

واضح رہے کہ 28 ستمبر کو امریکی سینیٹ کی سماعت کے دوران ایک امریکی خاتون پروفیسر نے سپریم کورٹ کے جج کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد امیدوار ’بریٹ کیویناگ‘ پر 36 برس قبل جنسی استحصال کا الزام عائد کیا تھا۔

وائٹ ہاؤس روس گارڈ ن پریس کانفرنس کے آغاز میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران سیسیلا ویگا کی نقل اتاری۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’سیسیلا ویگا حیرت میں کھو گئیں کہ میں نے خود انہیں سوال پوچھنے کی اجازت دی‘۔

اسی دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے نقل اتارتے ہوئے کہا کہ ’وہ تو بالکل اس طرح حیرت زدہ تھیں‘۔

جس کے بعد رپورٹر نے دو ٹوک جواب دیا کہ ’میں حیرت زدہ نہیں تھی، شکریہ جناب صدر‘۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کے خلاف ایف بی آئی کی تحقیقات کی منظوری

رپورٹر کے جواب پر ڈونلڈ ٹرمپ نے پھر کہا ’کوئی بات نہیں، میں جانتا ہوں کہ آپ ایسا نہیں سوچتیں‘۔

جس پر رپورٹر نے سوالییہ انداز میں کہا کہ ’میں سمجھی نہیں‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ ’جانے دو، اپنا سوال کرو‘۔

جس پر سیسیلا ویگا نے سوال کیا کہ ’بریٹ کیویناگ کے معاملے پر ایف بی آئی کی تحقیقات کی حد بندی کیا ہوگی؟‘۔

اس سے قبل سیسیلا ویگا اپنے سوال کا دوسرا حصہ مکمل کرتیں ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر بعد میں بات کریں گے، پہلے تجارت سے متعلق سوال کرلیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنسی اسکینڈل سامنے آنے پر دنیا کے بڑے میڈیا گروپ کے چیئرمین فارغ

مجبوراً سیسیلا ویگا نے کانگریس کے ارکان سے تجارتی معاملات سے متعلق سوال کیا۔

بعدازاں سی سی این کی رپورٹر کیٹلین کولین نے موضوع تبدیل کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے نامزد جج بریٹ کیویناگ کے حوالے سے سوال کردیا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں بھی ٹوک دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے قدرے ناگوار لہجے میں کہا کہ ’ایسا مت کریں، یہ مناسب طریقہ نہیں ہے‘۔

اس دوران امریکی صدر نے دیگر رپورٹرز کے سوالات کا جواب دینا شروع کردیا تاہم انہوں نے اس موقع پر دوبارہ سی این این کی رپورٹر کی طرف توجہ دی۔

جس پر رپورٹرر نے اپنا سوال دہرایا اور کہا کہ ’ اگربریٹ کیویناگ جھوٹے ثابت ہوئے تو کیا وہ انہیں نااہل قرار دیں گے‘۔

مزید پڑھیں: 'بچپن میں جنسی ہراساں اور 16 سال کی عمر میں میرا ریپ ہوا'

ڈونلڈ ٹرمپ نے سوال کا جواب دینے کے بجائے بریٹ کیویناگ کے شراب سے متعلق بیان پر تبصرہ شروع کردیا۔

جس پر سی این این کی رپورٹر نے دوبارہ امریکی صدر کو کہا کہ ’آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا‘۔

اس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’کیا تم جانتی ہو، تمہاری طرف سے پہلے ہی بہت کچھ ہوچکا ہے، تم ناقابل برداشت ہو‘۔

بعدازاں رپورٹر نے سوشل میڈیا پر ٹوئیٹ کیا کہ ’ نیوز کانفرس کا مطلب رپورٹرز کی جانب سے اپنی مرضی سے سوال کرنا ہوتا ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں