اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

واضح رہے کہ 17 اپریل کو سپریم کورٹ نے فیصل رضا عابدی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگروم میں مبینہ طور پر عدلیہ مخالف بیان دینے پر ازخود نوٹس لے لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا فیصل رضاعابدی کے مبینہ عدلیہ مخالف بیان پر ازخود نوٹس

خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی نے استدعا کی تھی کہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے جج میرے خلاف مقدمے کی سماعت نہ کریں۔

چیف جسٹس نے فیصل رضا عابدی کی استدعا پر از خود نوٹس کی سماعت کے لیے جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ تشکیل دے دیا جو 10 اکتوبر سے باقاعدہ سماعت کرے گا۔

خیال رہے کہ 18 اپریل کو عدلیہ مخالف تقریر کی سماعت پر سپریم کورٹ میں فیصل رضا عابدی کے پیش نہ ہونے پر چیف جسٹس نے فیصل رضا عابدی کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی نے سپریم کورٹ کے جج چیف جسٹس ثاقب نثار اور دیگر ججز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے ازخود نوٹس لیا۔

بعدازاں رجسٹرار سپریم کورٹ نے فیصل رضا عابدی کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔

مزید پڑھیں: عدلیہ مخالف بیان پر از خود نوٹس: فیصل رضا عابدی کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم

اسی دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے یکم اکتوبر کو فیصل رضا عابدی کو حفاظتی ضمانت دے دی۔

یاد رہے کہ پیمرا کی جانب سے 13 اپریل 2018 کو اس معاملے پر نجی چینل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 3 دن میں جواب جمع کرانے اور کارروائی کے دوران اپنے موقف دینے کی ہدایت کی تھی۔

اعلامیے کے مطابق کارروائی کے دوران چینل کا موقف سننے کے بعد پیمرا نے مذکورہ پروگرام پر 3 ماہ تک پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عدلیہ مخالف تقاریر سے متعلق فیصلہ: ’باقاعدہ جعلی خبر چلوائی اور عدلیہ پر حملہ کیا گیا‘

چینل انتظامیہ کو واضح کیا گیا تھا کہ حکم نامے کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق چینل کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔

پیمرا نے چینل کو پرائم ٹائم ٹرانسمیشن کے دوران معذرت جاری کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں