چین نے انٹرپول کے صدر کو حراست میں لینے کی تصدیق کردی

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2018
انٹرپول کے صدر دورہ چین کے بعد سے اب تک لاپتا ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
انٹرپول کے صدر دورہ چین کے بعد سے اب تک لاپتا ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

چین نے انٹرنیشنل کرمنل پولیس آرگنائزیشن(انٹرپول) کے صدر مینگ ہونگ وائی کو حراست میں لینے کی تصدیق کردی.

بی بی سی میں شائع رپورٹ کے مطابق بیجنگ نے بتایا کہ مینگ ہونگ وائی کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی اس لیے وہ محکمہ انسداد کرپشن کے زیر تفتیش ہیں۔

مزید پڑھیں: انٹرپول کے صدر دورہ چین کے دوران لاپتا

واضح رہے کہ مینگ فرانس کے شہر لایون میں واقع انٹرپول کے صدر دفتر سے 25ستمبر کو اپنے آبائی وطن چین کے دورے کے لیے روانہ ہوئے تھے لیکن اس کے بعد سے ان کے بارے میں کچھ نہیں پتا۔

دوسری جانب انٹرپول کے سیکریٹری جنرل جرگین اسٹاک کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ انٹرپول سرکاری ضابطوں کے تحت چین سے یہ درخواست کرتا ہے کہ وہ انٹرپول کے صدر مینگ ہونگ وائی کے حوالے سے وضاحت دے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ انٹرپول کو اپنے صدر کی خیریت کے حوالے سے شدید تشویش لاحق ہے لہٰذا ہم چینی حکام سے اس حوالے سے باقاعدہ سرکاری جواب کے منتظر ہیں۔

چین کی اسٹیٹ نیوز ایجنسی ژن ہوا کے مطابق مینگ انٹرپول کے صدر بننے والے پہلے چینی آفیشل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انٹرپول کو سیف علی خان کی تلاش کیوں؟

ژن ہوا کے مطابق ایک فرنچ آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا تھا کہ جب مینگ کو آخری بار دیکھا گیا تھا تو وہ فرانس کی سرزمین پر نہیں تھے تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق یا تردید سے انکار کردیا کہ انٹرپول کے صدر چین میں تھے یا نہیں۔

جمعے کو فرانسیسی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مینگ کی بیوی اپنے شوہر سے رابطہ نہ ہونے پر لایون میں پولیس کے پاس گئیں اور انہوں نے بتایا کہ ان کا اپنے شوہر سے آخری بار رابطہ 10دن قبل ہوا تھا اور حال ہی میں انہیں سوشل نیٹ ورک اور ٹیلی فون کے ذریعے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ فرانس انٹرپول کے صدر کے لاپتا ہونے کے معاملے کو دیکھ رہا ہے، معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے اور ہمیں ان کی بیوی کو ملنے والی دھمکیوں کے حوالے سے تشویش ہے جس کو دیکھتے ہوئے ان کی حفاظت یقینی بنانے کے لیےاقدامات کر دیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: انٹرپول نے فلسطین کو ریاست کے طور پر رکن تسلیم کرلیا

اس سے قبل ہانگ کانگ کے ایک اخبار ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ مینگ سے چینی حکومت کی جانب سے تفتیش جا رہی ہے لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان سے کس بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔

اخبار نے لکھا تھا کہ مینگ جیسے ہی چین پہنچے، انہیں چینی حکومتی آفیشلز اپنے ساتھ لے گئے جہاں ان سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

64سالہ مینگ چین میں پبلک سیکیورٹی کے نائب وزیر ہیں اور انہیں نومبر 2016 میں انٹرپول کا صدر منتخب کیا گیا تھا جہاں وہ 2022 تک خدمات انجام دیں گے۔

اس سے قبل وہ چین میں قومی انسداد دہشت گردی آفس کے ڈائریکٹر اور منشیات کنٹرول کمیشن کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں