پاکستان نے اپنی دفاعی صلاحیت میں مزید اضافہ کرتے ہوئے غوری میزائل ڈیفنس سسٹم کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ نے میزائل کا کامیاب تجربہ کیا جس کا مقصد آرمی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ کی آپریشنل اورتکنیکی تیاریوں کو آزمانا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا سب مرین کروز میزائل ’بابر‘ کا کامیاب تجربہ

یہ میزائل روایتی اور نیوکلیئر وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 1300 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے۔

غوری میزائل سسٹم کےکامیاب تجربے کا منظر— تصویر : ڈان نیوز
غوری میزائل سسٹم کےکامیاب تجربے کا منظر— تصویر : ڈان نیوز

شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کمانڈر آرمی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل بلال حسین نے میزائل تجربے کا مشاہدہ کیا جبکہ اس موقع پر چیئرمین نیسکام ڈاکٹر نبیل حیات اور چیئرمین کے آر ایل طاہر اکرام بھی موجود تھے۔

آرمی اسٹریٹیجک فورسز کے کمانڈر نے آرمی اسٹریٹیجک فورسز کی تربیت اور آپریشن کے حوالے سے تیاری کے معیار کو سراہا۔

اس میزائل کے کامیاب تجربے سے پاکستان کی نیوکلیئر استعداد کار میں اضافہ ہوا ہے جس کا مقصد ملک کو پرامن و مستحکم بناتے ہوئے بیرونی حملوں سے محفوظ بنانا ہے۔

یہ بھی دیکھیں: پاکستان کا ’بابر‘ کروز میزائل کے بہتر ورژن کا کامیاب تجربہ

صدر پاکستان عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے میزائل سسٹم کے کامیاب تجربے پر سائنسدانوں، انجینئرز اور افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کی۔

اس کے ساتھ ساتھ افواج پاکستان کے سربراہان نے بھی میزائل کے کامیاب تجربے پر اسٹریٹیجک فورسز، سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔

یاد رہے کہ رواں سال پاکستان نے سب میرین کروز میزائل 'بابر' کا کامیاب تجربہ کیا تھا جو 450 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا جبکہ اس کے ایک ماہ بعد ہی اس کے بہتر ورژن کو بھی متعارف کرایا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں