پوجا بھٹ کا سابق بوائے فرینڈ پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2018
ہر خاتون کو متاثرہ سمجھنا غلط ہے، اداکارہ ے—فائل فوٹو: ہندوستان ٹائمز
ہر خاتون کو متاثرہ سمجھنا غلط ہے، اداکارہ ے—فائل فوٹو: ہندوستان ٹائمز

بولی وڈ اداکارہ تنوشری دتہ کی جانب سے 26 اور 28 ستمبرکو اداکار نانا پاٹیکر اور فلم ہدایت کار وویک اگنی ہوتری پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگانے کے بعد اب بھارت میں بھی ‘می ٹو’ مہم زوروں پر ہے۔

تنوشری دتہ کے بعد جہاں کنگنا رناوٹ جیسی اداکارہ بھی مشہور ہدایت کار وکاس بہل پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔

وہیں اداکار رجت کپور بھی خواتین کو جنسی طور ہراساں کرنے کا الزام لگا۔

یہ سلسلہ مزید آگے بڑھا اور ‘سنسکاری’ کہلائے جانے والے سینیئر اداکار آلوک ناتھ پر بھی اداکارہ و فلم پروڈیوسر کو ہراساں اور ریپ کرنے کا الزام لگا۔

معاملہ مزید آگے بڑھا اور بات بھارت کے سیاستدانوں تک جا پہنچی اور کئی صحافی خواتین نے بھارت کے اسٹیٹ وزیر خارجہ ایم جے اکبر بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔

علاوہ ازیں کئی صحافی خواتین نے اپنے باس اور ادارے کے بااثر مرد حضرات پر بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے، جس کے بعد ہندوستان ٹائمز کے بیورو چیف کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا۔

ان سب واقعات کے ساتھ ہی اداکارہ اور فلم ساز پوجا بھٹ نے بھی اپنے ساتھ ہونے والے نامناسب واقعے کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ وہ فلم ساز کی بیٹی تھیں، تاہم اس کے باوجود ان کے ساتھ نامناسب واقعات پیش آئے۔

نشریاتی ادارے ‘مس ملانی’ کے مطابق پوجا بھٹ نے انڈٰیا ٹوڈے کے ایک ایونٹ میں خطاب کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والے نامناسب واقعے کو بتاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں اپنے بوائے فرینڈ نے ماضی میں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

پوجا بھٹ نے حیران کن انکشاف کیا کہ ان کے بوائے فرینڈ نے ایک دفعہ ایئر پورٹ پر سب کے سامنے ان کی چھاتی کو پکڑا اور بعض دفعہ انہوں نے نشے کی حالت میں ان سے بدتمیزی کرنے سمیت ان پر تشدد بھی کیا۔

اپنی گفتگو کے دوران پوجا بھٹ نے اپنے بوائے فرینڈ کا نام بتائے بغیر واقعہ بیان کیا، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ انہیں کتنے سال قبل جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔

دوسری جانب انڈیا ٹائمز نے بتایا کہ اسی ایونٹ میں پوجا بھٹ نے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہر مرد جنسی درندہ ہوتا ہے اور ہر عورت جنسی تشدد کی متاثرہ ہوتی ہے۔

ان کے مطابق ہر مرد کو وحشی درندے کے علاوہ مرد بھی سمجھا جانا چاہیے اور ہر خاتون کو متاثرہ کے علاوہ ایک عام عورت بھی سمجھنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ برے اور غلط لوگ ہر جگہ اور ہر جنس میں موجود ہیں، کئی خواتین طاقتور اور امیر مرد حضرات سے شادی کرنے اور ان سے تعلقات بنانے میں خوشی محسوس کرتی ہیں۔

پوجا بھٹ نے مزید کہا کہ طاقت اور اختیارات ملنے پراکثر خواتین کا کردار بھی بدل جاتا ہے اور کئی خواتین کئی مقاصد حاصل کرنے کے لیے جنسیت کا بھی استعمال کرتی ہیں۔

انہوں نے طاقتور اور امیر شخص سے پسند کی شادی کرنے والی خواتین اور ان عورتوں کو ایک ہی سکے کے 2 رخ قرار دیا، جو اپنے مقاصد کے لیے جنسیت کے استعمال سے بھی گریز نہیں کرتیں۔

تبصرے (0) بند ہیں