’عمران خان آئی ایم ایف کے پاس جانے پر قوم سے معافی مانگیں‘

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2018
پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان نیوز کانفرنس سے خطاب کررہی ہیں —فوٹو : ڈان نیوز
پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان نیوز کانفرنس سے خطاب کررہی ہیں —فوٹو : ڈان نیوز

سابق وزیر اطلاعات اور ترجمان پاکستان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران خان آئی ایم اے کے پاس جانے پر قوم سے معافی مانگیں کہ انہوں نے جھوٹ کیوں بولا تھا۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے اور کشکول توڑنے کا کہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو شرم آنی چاہیے کہ جنہوں نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا دعویٰ کیا تھا، قوم کو بتایا جائے کہ کن شرائط پر حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ڈیل سے پہلے ہی گیس، تیل کی قیمتیں کیوں بڑھائی گئیں؟

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ کوئی اتفاق نہیں کہ ایک دن میں ڈالر کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ ہوگیا اور اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی کی وجہ سے قوم کو آگاہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ کرکے کس سرمایہ دار گروپ کو فائدہ پہنچایا گیا اسکا نام بتائیں، مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسد عمر کو مہلت ہے سرمایہ دار کا نام بتادیں ورنہ میں بتادوں گی۔

مزید پڑھیں : ’عمران خان بڑھکیں نہ ماریں ، لُوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں‘

ن لیگی رہنما نے کہا کہ زرِ مبادلہ میں کمی، تاریخی مہنگائی،لوڈ شیڈنگ ہوئی ہے، اس پر کوئی توجہ نہیں ہے لیکن ٹوائلٹ کی صفائی وزیراعظم خود دیکھیں گے، یہ کوئی کام ہے؟

مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہباز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، اس کیس میں گرفتار کیا جو شہباز شریف نے خود رکوایا تھا، صرف ایک مفروضے کی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کہتے ہیں 90 ارکان ہوں گے تو اجلاس بلا لیں گے، آپ اسپیکر صاحب سے پوچھ لیں90 ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزارت اطلاعات اور وزارت عظمیٰ کے کچھ تقاضے ہیں، فواد چوہدری آپ اب تحریک انصاف کے ترجمان نہیں پیں۔

یہ بھی پڑھیں : 'سیاستدانوں کو بد عنوان بنا کر پیش کرنا ملک دشمنی ہے'

ان کا کہنا تھا کہ جب جب حکومت جھوٹ بولے گی، ہم عوام کو تب تب اگاہ کریں گے، فواد چوہدری فیک نیوز کی ویب سائٹ پر اپنا ایک سیکشن بھی بنالیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہمارے دور میں اپوزیشن کی پریس کانفرنس کے لیے پی آئی ڈی پر بہت احتجاج ہوا، ہمیں انتظار رہے گا کہ فواد چوہدری کب اپوزیشن کے لیے پی آئی ڈی کو کھولیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے احتساب کمیشن کو تالا لگایا رکھا اب یہ پی اے سی کو بھی چلنے نہیں دینا چاہتے،پی اے سی کا چئیرمین اپوزیشن لیڈر بن گیا تو 80 ارب روپے کے کھڈوں کی پوچھ گچھ کون کرے گا؟

انہوں نے مزید کہا کہ کہتے تھے کہ کرپشن کا شور کرتے ہیں تو حکومت کے پیٹ میں درد ہوجاتا ہے، اب بتائیں محمود الرشید کے بیٹے کو کس حالت میں گرفتار کیا گیا؟پاک پتن کے ڈی پی او کو کیوں معطل کیا گیا؟

مریم اورنگزیب نے کہا کہ آئی جی پنجاب محمد طاہر کو کیوں ہٹایا گیا؟ نئے آئی جی سے ضمنی انتخابات میں نتائج لینے ہیں اس لیے تبادلہ کیا گیا جبکہ ضمنی انتخابات کے اعلان کے بعد ایسا کوئی تبادلہ نہیں کیا جاسکتا۔

ن لیگی رہنما نے ریلوے کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے سے متعلق لوگوں کو تماشا دکھایا جارہا ہے،ہمارے دور میں ریلوے میں 5 ہزار نوکریاں طریقہ کار کے مطابق دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ 5 سال میں ڈیڑھ کروڑ مسافروں کا اضافہ ہوا، ہمارے دور میں ریلوے کی آمدن 18 سے 50 ارب روپے بڑھی۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ انوویشن کے نام پر لوگوں کو بیوقوف بنایا جارہا ہے، حکومت ملک سے سرمایہ کاری کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف 100 دن کا انتظار کررہے ہیں جس کے بعد آپ کے تمام ویژن کا جواب دینا ہوگا،50 دن کی کارکردگی ایک سوچی سمجھی سازش ہے جو دھرنے کی کڑی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہیلی کاپٹر کیس میں عمران خان کو گرفتار کیا جانا چاہیے، جو معیار انہوں نے قائم کیا اس پر انہیں کو پورا اترنا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں