قومی احتساب ادارے (نیب) کی جانب سے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق، ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق سمیت 3 افراد کا پاسپورٹ بلاک کرنے کی درخواست منظور کر لی گئی۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی) امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے تینوں افراد کے پاسپورٹ بلاک کرنے کے حوالے سے جواب نیب لاہور اور دیگر محکموں کو ارسال کر دیا۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ، عثمان نواز کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں تینوں افراد کو بلیک لسٹ کردیا۔

مزید پڑھیں: پیراگون سوسائٹی کیس: سعد رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست

نوٹیفکیشن کے مطابق بلیک لسٹ کیے گئے تینوں افراد کو پاسپورٹ کا اجرا ڈائریکٹوریٹ جنرل کی منظوری کے بغیر نہیں کیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی تحقیقات کا آغاز گزشتہ برس نومبر میں کیا تھا، اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔

بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

نیب آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں پہلے ہی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو گرفتار کر چکی ہے۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف سے قبل فواد حسن فواد، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ، بلال قدوائی، امتیاز حیدر، شاہد شفیق، اسرار سعید اور عارف بٹ کو نیب نے اسی کیس میں گرفتار کیا تھا جبکہ 2 ملزمان اسرار سعید اور عارف بٹ ضمانت پر رہا ہیں۔

شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے چوہدری لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کے لیے دباؤ کا استعمال کیا اور لاہور کاسا کمپنی، جو پیراگون کی پروکسی کپمنی تھی، کو مذکورہ ٹھیکہ دیا۔

رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کے اس غیر قانونی اقدام سے سرکاری خزانے کو 19 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

نیب نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کی درخواست بھی دے رکھی ہے۔

احتساب ادارے نے دونوں بھائیوں کو پوچھ گچھ کے لیے بھی طلب کر رکھا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں