تاحیات پابندی کا شکار پاکستانی سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے 6 سال تک مسلسل انکار کے بعد بالآخر میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔

اس فکسنگ اسکینڈل میں انگلش کاؤنٹی ایسیکس کے باؤلر مروین ویسٹ فیلڈ کو جیل کی ہوا بھی کھانی پڑی تھی۔

قطری ٹی وی الجزیرہ کے تحقیقاتی یونٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے دانش کنیریا نے اپنے سابقہ ساتھی کرکٹرز سے ندامت کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگی اور کرکٹ حکام سے اپنے اوپر لگائی گئی تاحیات پابندی ختم کرنے کی درخواست بھی کی۔

اپنے انٹرویو کا آغاز دانش کنیریا نے ان الفاظ سے کیا کہ ’میرا نام دانش کنیریا ہے اور میں اعتراف کرتا ہوں کہ 2012 میں انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے مجھ پر لگائے گئے الزامات درست تھے‘۔

یہ بھی پڑھیں: دانش کنیریا پر تاحیات پابندی کا باضابطہ اعلان

تہلکہ خیز انٹرویو میں دانش کنیریا کا اعترافی بیان دیتے ہوئے کہنا تھا کہ 'میں اب اتنا مضبوط ہوں کہ یہ فیصلہ کر سکوں کیونکہ آپ زندگی جھوٹ کے ساتھ نہیں گزار سکتے۔'

دانش کنیریا کا کہنا تھا کہ 6 سال قبل ان الزامات سے انکار کرنے کی ایک وجہ ان کے والد تھے جو اس وقت کینسر کی بیماری میں مبتلا تھے اور بعد ازاں اپریل 2013 میں زندگی کی بازی ہار گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'پاکستان کی نمائندگی کرنے پر میرے والد مجھ پر بہت فخر کرتے تھے، اس لیے میرے اندر اتنا حوصلہ نہیں تھا کہ اپنی غلطی تسلیم کرنے کے بعد ان کا سامنا کر سکوں۔'

انہوں نے اپنا آخری ٹیسٹ 2010 میں کھیلا اور مارچ 2012 کے بعد سے پابندی کا شکار ہونے کے بعد کسی قسم کی کرکٹ میں شامل نہیں ہوئے۔

مزید پڑھیں: تاحیات پابندی کیخلاف دانش کنیریا کی اپیل مسترد

انٹرویو میں پشیمانی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'میں ٹیسٹ فارمیٹ میں پاکستان کا سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والا باؤلر تھا اور اچھا معاوضہ بھی حاصل کر رہا تھا لیکن میں نے سب کچھ کھو دیا، اپنے دوست، اپنے مداحوں سے ملی ہوئی محبت و احترام، سب کچھ۔'

واضح رہے کہ مروین ویسٹ فیلڈ کو 2009 میں انگلش کاؤنٹی کے 40 اوور پر مشتمل میچ میں پہلے اوور میں 10 رن دینے کے عوض بک میکر انو بھٹ سے 6 ہزار پاؤنڈ وصول کرنے پر 2 ماہ جیل کی سزا ہوئی تھی۔

اس واقعے میں مروین ویسٹ فیلڈ کو انو بھٹ سے ملوانے میں دانش کنیریا نے مبینہ ’مڈل مین‘ کا کردار ادا کیا تاہم انگلش حکام عدم ثبوت کی بنا پر انہیں ملزم نہیں ٹھہرا سکے تھے۔

دانش کنیریا کو 2010 میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں انگلش کرکٹر کے ساتھ ہی گرفتار کیا گیا تھا لیکن عدم ثبوت کی بنا پر ان پر لگائے گئے الزامات واپس لے لیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 'دانش کنیریا کو ہندو ہونے پر نشانہ بنایا گیا'

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے دیئے گئے ایک انٹرویو میں مروین ویسٹ فیلڈ کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ کے اس اقدام نے میری زندگی بدل کے رکھ دی، لیکن میں نے اپنی کی گئی اس غلطی کے لیے کسی اور کو قصوروار نہیں ٹھہرایا۔

مذکورہ اسکینڈل میں انگلش کرکٹ بورڈ نے بک میکر اور کرکٹر میں رابطہ کروانے پر دانش کنیریا پر تاحیات پابندی عائد کردی تھی اور پینل کے سربراہ نے دانش کنیریا کو کرکٹ کے کھیل کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیا تھا، جبکہ آئی سی سی نے دیگر تمام بورڈز کو اس پابندی کا احترام کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تاہم اس وقت سے اب تک دانش کنیریا ان الزامات سے انکار اور بے گناہ ہونے کا دعویٰ کرتے آئے ہیں، اس کے ساتھ انہوں نے 2 مرتبہ اپنے اوپر عائد پابندی کے خاتمے کے لیے درخواست بھی دی تھی۔

لیگ اسپنر نے پاکستان کی جانب سے سال 2000 سے 2010 تک 61 ٹیسٹ میچز کھیلے اور 34.79 کی اوسط سے مجموعی طور پر 261 وکٹیں حاصل کیں، اعداد و شمار کے مطابق وہ اب بھی پاکستان کے سب سے کامیاب اسپن باؤلر ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں