سندھ حکومت نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کے حکم پر معطل کیے جانے والے ملیر جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو بحال کردیا۔

ترجمان سندھ حکومت نے جاری بیان میں کہا کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کے سامنے پیش ہوئے تھے اور آئی جی جیل خانہ جات نے اپنی پوزیشن واضح کی تھی۔

آئی جی جیل خانہ جات نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ ملیر جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ایک ہفتہ قبل ہی یہاں تعینات کیا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت جیل کے امور میں بہتری لا رہی ہے جبکہ چیف جسٹس کے احکامات پر عمل درآمد کرایا گیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے آئی جی کی استدعا بھی منظور کی۔

مزید پڑھیں: شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل منتقل کرنے کا حکم

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے عدالت کی جانب سے ہدایت کی کہ اگر سندھ حکومت چاہے تو جیل سپرنٹنڈنٹ کو بحال کرسکتی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بحال کردیا ہے اور انہیں جیل کے امور میں بہتری لانے کی ہدایت کی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی جیل کو تمام جیلوں میں صفائی ستھرائی، جیل مینول کا درست طریقے سے نفاذ یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی جیل خانہ جات کو ہدایت دی کے صبح سے کسی بھی جیل میں کسی بھی قسم کے قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ 27 اکتوبر 2018 کو چیف جسٹس کراچی میں موجود تھے جہاں انہوں نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعتیں کی، سماعتوں کے بعد چیف جسٹس نے کراچی کے علاقے لانڈھی جیل کا دورہ کیا اور قیدیوں سے ان کے مسائل کے بارے میں دریافت کیا۔

دریں اثنا چیف جسٹس نے شاہ زیب قتل کیس کے مجرم شاہ رخ جتوئی کے کمرے کا بھی دورہ کیا جہاں وہ مجرم کی سی کلاس آسائشیں دیکھ کر برہم ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’چیف جسٹس سے نیب اور جے آئی ٹی پر بھی بات ہوئی،تفصیل نہیں بتاسکتا‘

چیف جسٹس نے مجرم شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل میں منتقل کرنے کا حکم دیا جبکہ فوری طور پر آئی جی جیل خانہ جات سے اس کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

بعد ازاں قائم مقام آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر چیف جسٹس کی ہدایت پر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ سزائے موت کے مجرم کو اتنی سہولیات کس قانون کے تحت دی گئیں؟

شاہ رخ جتوئی کو جیل میں بجا سہولیات فراہم کرنے کے معاملے میں چیف جسٹس کی ہدایت پر جیل سپرنڈنٹ لانڈھی کو معطل کردیا تھا۔

چیف جسٹس نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں