نجی بینک پر سائبر حملے کے بعد اسٹیٹ بینک کی تمام بینکوں کو نئی ہدایت

اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2018
سائبر حملے کے نتیجے میں 80کروڑ پاکستانی روہے  چوری کیے جانے کا انکشاف ہوا تاہم بینک کا کہنا ہے کہ صرف26لاکھ روہے چوری کیے گئے— فائل فوٹو
سائبر حملے کے نتیجے میں 80کروڑ پاکستانی روہے چوری کیے جانے کا انکشاف ہوا تاہم بینک کا کہنا ہے کہ صرف26لاکھ روہے چوری کیے گئے— فائل فوٹو

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک کے مشہور نجی بینک ’بینک اسلامی‘ پر سائبر حملے کے بعد بینک کارڈ کے حوالے سے ملک کے تمام بینکوں کو نئی ہدایات جاری کردی ہیں۔

بینک اسلامی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کیا تھا کہ 27 اکتوبر کی صبح ان کی انٹرنیشنل پیمنٹ کارڈ اسکیم سے 26لاکھ روپے کی غیر معمولی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے جس پر بینک نے فوری طور پر حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے انٹرنیشنل پیمنٹ اسکیم کو بند کردیا۔

بینک نے اپنے اعلامیے میں واضح کیا کہ جن اکاؤنٹس سے رقم نکالی گئی، ان میں دوبارہ کریڈٹ کردی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے ملک کے تمام بینکوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام پیمنٹ کارڈز کی سیکیورٹی کو یقینی بنائیں اور خصوصاً بیرون ملک ٹرانزیکشن سمیت مجموعی طور پر صورتحال کی نگرانی جاری رکھیں۔

بینک اسلامی نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ انٹرنیشنل پیمنٹ اسکیم کے مطابق سائبر حملے کے نتیجے میں تقریباً 80 کروڑ پاکستانی روپے (60 لاکھ ڈالرز) کی ٹرانزیکشن ہوئی لیکن وہ اس کا کوئی بھی ریکارڈ پیش نہیں کر سکے اور بینک کو بھی اس کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں