چھتیس گڑھ میں ماؤ باغیوں کا حملہ، صحافی اور 2 اہلکار ہلاک

اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2018
دور درشن کا کیمرا مین اچیتا نند باغیوں کے حملے میں ہلاک ہوا — فوٹو : فیس بک
دور درشن کا کیمرا مین اچیتا نند باغیوں کے حملے میں ہلاک ہوا — فوٹو : فیس بک

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع دانتیوڑا کے قریب آرن پورہ کے علاقے میں ماؤ باغیوں کے حملے میں بھارتی چینل دور درشن کے کیمرا مین اور 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ حملے کے وقت سرکاری نشریاتی ادارے دور درشن کی تین رکنی ٹیم علاقے میں ترقیاتی کام سے متعلق شوٹنگ کررہی تھی جبکہ نلاویا کے علاقے میں ماؤ باغیوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری تھا۔

پولیس کے مطابق جنگجوؤں کی جانب سے اس دوران اچانک حملہ کیا گیا اور میڈیا ٹیم فائرنگ کے تبادلے کی زد میں آگئی۔

ابتدائی رپورٹس کے مطابق دو دورشن کےکیمرامین اچیتا نند ساہو، ایک اسسٹنٹ سب انسپیکٹر (اے ایس آئی) اور ایک اسسٹنٹ کانسٹیبل حملے میں ہلاک جبکہ دیگر 2 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

حملے میں کانسٹیبل وشنو اور اسسٹنٹ کانسٹیبل راکیش گوتم زخمی ہوئے تھے، ان کا تعلق ضلعی فورس سے تھا۔

مزید پڑھیں : بھارت میں دو صحافیوں کو کچل کر قتل کردیا گیا

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس پی سندر راج نے رپورٹرز کو بتایا کہ دور درشن کی تین ٹیم دہلی سے الیکشن کوریج کے لیے یہاں آئی تھی، باقی 2 ارکان حملے میں محفوظ رہے۔

وزیر اطلاعات و نشریات راجیا وردھن راتھوڑ نے دور درشن کے مقتول کیمرا مین کے اہلِ خانہ سے اظہار یکجہتی کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ ہم غم کی اس گھڑی میںکیمرا مین کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں ہم ان کی دیکھ بھال کریں گے، ہم ان تمام میڈیا نمائندگان کو ان خطرناک حالات میں کوریج کرنے پر سلیوٹ کرتے ہیں‘۔

ادھر انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی انسپیکٹر جنرل سندرراج نے بتایا کہ ‘ آج ارن پور کے علاقے میں ہماری پیٹرولنگ پارٹی پر نکسل کی جانب سے حملہ کیا گیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ حملے کا تعلق الیکشن سے تھا یا نہیں اس کا علم تحقیقات سے ہی ہوگا‘۔

سندرراج نے بتایا کہ ’ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں سب انسپیکٹر ردرا پرتاپ، اسسٹنٹ کانسٹیبل منگلو اور دہلی سے تعلق رکھنے والے دور درشن کے نیوز کیمرا مین اچیتانند شامل ہیں‘۔

ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ جائے حادثہ پر کارروائی کے لیے مزید نفری روانہ کردی گئی ہے اور سی آر پی ایف کا سیکیورٹی اسکواڈ بھی بھیجا گیا ہے۔

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ رمن سنگھ نے پولیس فورس اور کیمرا مین پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوریت پر حملہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت: فائرنگ سے خاتون صحافی ہلاک

انہوں نے کہا کہ ’ سوسائٹی کو ایسے پُرتشدد واقعات کی شدید مذمت کرنی چاہیے اور متحد ہونا چاہیے‘۔

وزیر اعلیٰ رمن سنگھ نے اس حملے کوماؤ باغیوں کی جانب سے ’شرمناک اقدام ‘ قرار دیا۔

خیال رہے کہ دو روز قبل ماؤ باغیوں کی جانب سے بیجاپور کے علاقے میں ایک بلٹ پروف گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 4 اہلکار ہلاک اور 2 شدید زخمی ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ چھتیس گڑھ میں پولنگ دو مراحل میں ہوگی پہلا مرحلہ 12 نومبر سے 20 نومبر تک ہوگا اور دوسرے مرحلے میں 11 دسمبر کو گنتی کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں