غربت،کرپشن کے خاتمے کیلئے چین کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں،وزیراعظم

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2018
وزیر اعظم چینی صدر سے مصافحہ کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
وزیر اعظم چینی صدر سے مصافحہ کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چین نے جس طرح غربت اور کرپشن پر قابو پایا ہے کسی ملک نے ایسا نہیں کیا جبکہ پاکستان غربت اور کرپشن کے خاتمے کے لیے چین کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

عمران خان نے چین کے پہلے سرکاری دورے کے دوران صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔

عمران خان، چینی صدر سے ملاقات کے لیے 'گریٹ ہال آف دی پیپل' پہنچے جہاں چینی حکام نے ان کا استقبال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تزویراتی شراکت داری، باہمی روابط، مشترکہ مفادات اور خطے کی ترقی کے لیے شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

چینی صدر نے وزیر اعظم کو انتخابات کے کامیاب انعقاد اور وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور مشترکہ مستقبل کے لیے تعاون پر مبنی شراکت داری کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے چین میں مہمان نوازی اور نیک خواہشات پر چینی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چینی صدر کا ویژن اور قیادت رول ماڈل ہے، جبکہ چین کی ترقی پاکستان اور پوری دنیا کے لیے مثال ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جس طرح چین نے غربت اور کرپشن پر قابو پایا ہے کسی ملک نے ایسا نہیں کیا، پاکستان غربت اور کرپشن کے خاتمے کے لیے چین کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے اس کی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور پاکستان کے زیادہ سے زیادہ فوائد کے لیے اس کی جلد تکمیل کا عزم کیا۔

دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور بڑھتے ہوئے سیاسی و اقتصادی بے یقینی حالات پر قابو پانے کے حوالے سے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

اس موقع پر چینی صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات میں مزید استحکام آرہا ہے جس سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے کا فائدہ ہوگا۔

وزیر اعظم عمران خان نے چینی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے

ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔

مذاکرات میں دوطرفہ اور علاقائی تعاون، سی پیک اور تعلقات کو فروغ دینے کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنےچینی ہم منصب وانگ ژی سے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلووں پر بات چیت کی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان اپنے دورے کے دوران چینی صدر و وزیر اعظم سے ملاقاتوں کے علاوہ شنگھائی میں 'چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو' کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے دوران کلیدی خطاب کریں گے۔

پہلی بار منعقد ہونے والے چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں مختلف پاکستانی مصنوعات بھی پیش کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: وزیرِاعظم عمران خان دورہ چین سے کیا کچھ حاصل کرسکتے ہیں؟

اس عالمی سطح کی نمائش میں وزیر اعظم عمران خان مختلف عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے، اس کے ساتھ ان کی چین کی بڑی کمپنیوں کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔

پاکستان اور چین کے مابین تاریخی دوستانہ اور قریبی تعلقات قائم ہیں جو دونوں دوست ممالک کے مختلف شعبوں میں مشترکہ اصولوں اور باہمی مفادات پر تعاون پر مبنی ہیں۔

علاقائی امن و استحکام اور معاشی تعاون کے فروغ کے لیے دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں میں گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مزید اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کے دورہ بیجنگ سے سی پیک میں تیزی کا امکان

دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور صنعتی تعاون کو پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبے کے آغاز کے بعد نمایاں وسعت ملی ہے۔

وزیر اعظم کے ہمراہ جانے والے وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیرمنصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، مشیر برائے تجارتی امور عبدالرزاق داؤد اور وزیرا علیٰ بلوچستان جام کمال خان بھی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں