اسلام آباد: جسٹس اطہر من اللہ نے پشتون تحفظ موومنٹ(پی ٹی ایم) کی رہنما اور سماجی کارکن گلالئی اسمٰعیل کی درخواست سننے سے معذرت کرلی۔

گلا لئی اسمٰعیل نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام خارج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

جسٹس اطہر من اللہ کے انکار کے بعد خاتون کی درخواست پر نیا بینچ تشکیل دینے کے لیے درخواست چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو ارسال کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سماجی رضا کار گلالئی اسمٰعیل عبوری ضمانت پر رہا

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ انیق سلمان مبارک عدالت میں پیش ہوئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے گلالئی اسماعیل کا نام ای سی ایل پر ڈالنے پر وزارت داخلہ سے جواب طلب کیا تھا۔

خیال رہے کہ خاتون سماجی کارکن کو لندن سے واپسی پر گرفتار کرنے کے بعد 12 اکتوبر کو رہا کردیا گیا تھا۔

ان کے والد نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ گلالئی اسمٰعیل کی رہائی وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کے ہیڈ کوارٹر سے عمل میں آئی تھی لیکن ان کا پاسپورٹ واپس نہیں کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: صوابی کی گلالئی اسماعیل کے لیے برطانیہ کا ایوارڈ

ایئرپورٹ ذرائع کا کہنا تھا کہ خاتون سماجی رضاکار کا نام ای سی ایل میں موجود تھا جس کی وجہ سے ان کے اسلام آباد پہنچنے پر ایف آئی اے نے انہیں حراست میں لیا۔

واضح رہے کہ صوابی پولیس نے 13 اگست کو گلالئی سمیت پشتون تحفظ موومنٹ کے 19 رہنماؤں کے خلاف صوابی میں جلسہ منعقد کرانے، جس میں پی ٹی ایم کے منطور پشتین اور گلالئی نے بھی خطاب کیا تھا، پر مقدمہ درج کیا تھا۔

خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی گلالئی اسمٰعیل کو 2017 میں اینا پولیٹووسکایا ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

وہ غیر سرکاری تنظیم ’اویئر گرلز‘ کی شریک بانی بھی ہیں جس کا آغاز انہوں نے 2002 میں اپنی بہن صبا اسمٰعیل کے ساتھ مل کر کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں