لاہور: وکلا نے گوجرنوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، ڈی جی خان اور ساہیوال میں ہائیکورٹ کے بینچز کے قیام کے معاملے پر پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا۔

پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج سے قبل وکلا ریلی کی صورت لاہور ہائیکورٹ کے اندر داخل ہوئے اور احتجاج ریکارڈ کرایا۔

وکلا نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس انوار الحق کی عدالت کے باہر کچھ وقت کے لیے دھرنا بھی دیا۔

وکلا رہنماؤں نے احتجاج میں شامل افراد سے خطاب میں کہا کہ یہ ہمارا پر امن احتجاج ہے ہمارے مطالبات مانے جائیں۔

مزید پڑھیں: لاہور: وکلا کا پولیس افسر پر تشدد، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حق کی آواز نہ سنی گئی تو 14 نومبر سے گجرانوالہ میں کوئی عدالت نہیں لگے گی۔

وکلا رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ گجرانوالہ میں ہائیکورٹ کا بینچ بنایا جائے اور وکلا کے حقوق بھی ادا کیے جائیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

وکلا نے 14 نومبر سے عدالتوں کی تالہ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس روز سے کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوگا۔

اس کے بعد مختلف شہروں سے آئے ہوئے وکلا ریلی کی شکل میں مال روڈ سے ہوتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچ گئے۔

اس موقع پر وکلا نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس شوکت عزیز کی برطرفی: وکلا کا ذیلی عدالتوں میں کارروائیاں روکنے کا اعلان

یہاں وکلا رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو عدالتوں کی تالہ بندی کا آغاز گوجرانوالہ سے کریں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملتان اور راولپنڈی کی طرح صوبے کے دیگر شہروں میں بھی ہائیکورٹ کے بینچز بنائی جائیں۔

وکلا کے احتجاج کے باعث لاہور ٹریفک کا نظام متاثر ہوا جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

تبصرے (0) بند ہیں