لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران اور دیگر پروفیسرز کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

ہائی کورٹ نے تینوں پروفیسرز کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے جبکہ درخواست گزاروں کو 5،5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

غیر قانونی بھرتیاں کیس میں گرفتار جامعہ پنجاب کے 4 اساتذہ نے ضمانت کے حصول کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ نیب کی اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگانے کی جرات کیسے ہوئی۔

نیب پراسیکیوٹر یاسر صادق نے عدالت میں جواب جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگانے پر معذرت خواہ ہیں۔

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مجاہد کامران، پروفیسر ڈاکٹر لیاقت، پروفیسر امین اطہر اور پرفیسر کامران عابد کے دور میں 550 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں اور ملزمان نے سیکیشن بورڈ کے عمل کو بائی پاس کر کے اختیارات سے تجاوز کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں