اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ آسیہ بی بی جنہیں توہین مذہب کیس میں سپریم کورٹ نے بری کیا ہے، نظر ثانی اپیل کی وجہ سے ملک چھوڑ کر نہیں جا سکتیں۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’آسیہ بی بی یہیں ہیں، نظر ثانی اپیل کی سماعت ہورہی ہے، وہ یہاں سے کیسے جاسکتی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے آسیہ بی بی کی رہائی کے بعد سے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ان کے بیرون ملک جانے کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔

مزید پڑھیں: آسیہ بی بی رہائی: پاکستان کا 'نئی امریکی پابندیوں سے بچنے کا امکان'

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’اس میں کوئی تنازع نہیں، وہ یہیں ہیں‘۔

قانونی طور پر آسیہ بی بی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں تاہم حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کی قیادت سے معاہدہ کیا تھا جس میں انہوں نے مسیحی خاتون کی نظر ثانی اپیل کے فیصلے تک بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے کا کہا تھا۔

عدالت عظمیٰ میں آسیہ بی بی کیس کے شکایت کنندہ قاری سلام کی جانب سے نظر ثانی اپیل دائر کی جاچکی ہے۔

بین الاقوامی کمیشن برائے جیورسٹ کی لیگل ایڈوائزر ریما عمر کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی آزاد ہیں اور پاکستانی قانون کے مطابق ان کی آزادی کو روکا نہیں جاسکتا، وزیر خارجہ کا بیان عوام کے بنیادی حقوق کی نفی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے آسیہ بی بی کے معاملے پر کینیڈا سے بات چیت کی تصدیق کردی

خیال رہے کہ مختلف ممالک نے آسیہ بی بی کو پناہ دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔

کینیڈا کے وزیر خارجہ نے اس معاملے پر چند روز قبل وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر رابطہ بھی کیا تھا جبکہ آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک بھی نیدرلینڈ میں پناہ لے چکے ہیں۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 15 نومبر 2018 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں