بل کلنٹن مجھ سے کم عمری میں تعلقات رکھنے پر معافی مانگیں، مونیکا لیونسکی

اپ ڈیٹ 16 نومبر 2018
بل کلنٹن ٹی وی پر عوام سے معافی مانگ چکے ہیں—فوٹو: گریزی میگزین
بل کلنٹن ٹی وی پر عوام سے معافی مانگ چکے ہیں—فوٹو: گریزی میگزین

دنیا میں جن رومانوی اور جنسی اسکینڈلز نے سیاسی طور پر تہلکہ مچایا ان میں سے سابق امریکی صدر بل کلنٹن کا وائٹ ہاؤس کی انٹرینی ملازمہ مونیکا لیونسکی کے ساتھ تعلقات کا اسکینڈل سب سے نمایاں ہے۔

یہ 20 سال پرانا اسکینڈل ہے، تاہم اس کی چہ مگوئیاں تب سے اب تک وقتاً فوقتاً سنائی دیتی ہیں۔

اگرچہ اس واقعے پر سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور خود مونیکا لیونسکی بھی معافی مانگ چکی ہیں، تاہم اب ایک مرتبہ پھر اس اسکینڈل کی اہم کردار مونیکا نے دنیا کو حقائق بتانے کی ٹھان لی ہے۔

45 سالہ مونیکا لیونسکی نے اس وقت کے معاملات پر دوبارہ بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جب وہ محض 21 برس کی تھیں اور انہیں دنیا کے کئی معاملات کا بہتر اندازہ تک نہ تھا۔

مونیکا لیونسکی نے اب اس واقعے پر امریکی ٹی وی چینل ’اے اینڈ ای‘ کے لیے سلسلہ وار ڈاکیومینٹریز میں بات کی ہے، جنہیں 18 نومبر کو نشر کیا جائے گا۔

اس اسکینڈل پر عدالتوں میں بھی سماعتیں ہوئیں، مونیکا اپنے وکیل کے ساتھ—فائل فوٹو: ٹی وی لائن
اس اسکینڈل پر عدالتوں میں بھی سماعتیں ہوئیں، مونیکا اپنے وکیل کے ساتھ—فائل فوٹو: ٹی وی لائن

علاوہ ازیں انہوں نے امریکی میگزین ’وینٹی فیئر‘ کے لیے اس معاملے پر دستاویزات کی ایک سیریز بھی لکھی ہے، جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ وہ اتنے طویل عرصے کے بعد کیوں اس معاملے پر بات کر رہی ہیں۔

وینٹی فیئر میں شائع مونیکا لیونسکی کے مضمون کے مطابق وہ 20 سال گزر جانے کے باوجود تاحال اس واقعے کو نہیں بھول پائیں اور نہ ہی وہ اس واقعے کے بعد ملنے والی ذہنی اذیت کو ایک پل کے لیے بھلا پائی ہیں۔

مونیکا لیونسکی لکھتی ہیں کہ اگرچہ انہوں نے واقعے کے منظر پر آنے کے ایک سال بعد 1999 میں ہی بل کلنٹن کی اہلیہ ہلیری کلنٹن اور ان کی بیٹی چیلسا سے ٹی وی پر براہ راست معزرت کی تھی، تاہم وہ اب ان سے مل کر سامنے معافی مانگنے کی خواہاں ہیں۔

مونیکا لیونسکی کے مطابق انہوں نے اپنی غلطی محسوس کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن کو دھوکہ دینے پر معزرت کی اور اب بھی جب انہیں موقع ملے گا یا ان کا سامنا ہلیری سے ہوگا تو وہ ایک بار پھر اس دھوکے پر معزرت کریں گی۔

ساتھ ہی مونیکا لیونسکی نے مطالبہ کیا کہ بل کلنٹن کو بھی ان سے براہ راست معزرت کرنی چاہیے۔

مونیکا لیونسکی ماضی میں بھی اسکینڈل پر بات کرتی رہی ہیں—فوٹو: وینٹی فیئر
مونیکا لیونسکی ماضی میں بھی اسکینڈل پر بات کرتی رہی ہیں—فوٹو: وینٹی فیئر

وہ لکھتی ہیں کہ بل کلنٹن نے واقعہ ہونے اور سامنے آنے کے بعد معافی نہیں مانگی تھی اور انہیں معافی مانگتے مانگتے ڈیڑھ دہائی سے بھی زیادہ عرصہ لگا اور انہوں نے بھی ٹی وی پر معزرت کی۔

مونیکا لیونسکے کے مطابق اگرچہ بل کلنٹن نے بھی ٹی وی پر معزرت کی، تاہم وہ سمجھتی ہیں کہ انہیں ان سے براہ راست معزرت کرنی چاہئیے۔

ساتھ ہی انہوں نے لکھا ہے کہ گزشتہ برس ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران بل کلنٹن نے صاف کہا تھا کہ وہ معزرت کر چکے ہیں، اس لیے اب وہ 1998 میں ہونے والے رومانوی اسکینڈل پر مونیکا سے براہ راست معافی نہیں مانگیں گے۔

دوسری جانب فاکس نیوز نے بتایا کہ مونیکا لیونسکی نے اے اینڈ ای کی ڈاکیوسیریز میں کھل کر بات کی ہے اور بتایا ہے کہ انہوں نے خود کو ذہنی تکلیف دینے والے مسئلے پر کیوں بات کرنے کا ارادہ کیا۔

مونیکا صدر کے ساتھ دوروں پر بھی دیکھی جاتی تھیں—فائل فوٹو: ریویو انڈیز
مونیکا صدر کے ساتھ دوروں پر بھی دیکھی جاتی تھیں—فائل فوٹو: ریویو انڈیز

رپورٹ کے مطابق اس ڈاکیوسیریز میں نہ صرف مونیکا لیونسکی اپنے اسکینڈل پر بات کرتی نظر آئیں گی، بلکہ ساتھ ہی 50 دیگر افراد بھی اس موضوع پر بات کریں گے، جنہیں کسی حد تک اس اسکینڈل کی معلومات تھی۔

مونیکا لیونسکی نے ڈاکیوسیریز میں بتایا کہ اب تک ان کے اسکینڈل سے متعلق جتنی بھی کہانیاں سامنے آئی ہیں وہ زیادہ تر مرد حضرات نے ہی لکھیں اور انہوں نے وہی سلسلہ بر قرار رکھا جو مرد اب تک برقرار رکھتے آئے۔

وہ بتاتی ہیں کہ وہ چاہتی تھیں کہ ان کے اسکینڈل سے متعلق کوئی کہانی ایک عورت بھی بیان کرے، اس لیے اب انہوں نے اس ڈاکیوسیریز میں بات کی، تاکہ عورتوں کی نگرانی میں بننے والی رپورٹس خاتون کی زبانی دنیا تک پہنچیں۔

مونیکا اب سائبر بلنگ سمیت کئی سماجی مسائل پر کام کرتی ہیں—فوٹو: ٹوڈے نیوز
مونیکا اب سائبر بلنگ سمیت کئی سماجی مسائل پر کام کرتی ہیں—فوٹو: ٹوڈے نیوز

انہوں نے ان ڈاکیو سیریز میں کئی چبھتے سوالات اٹھائے ہیں اور لوگوں کے رویے پر بھی بات کی ہے۔

مونیکا لیونسکی نے سیاستدانوں کی جانب سے اس اسکینڈل کو اچھالنے اور اسے اب غیر اہم قرار دیے جانے جیسے موضوعات کو بھی چھیڑا ہے۔

وائیٹ ہاؤس کی سابق ٹرینی ملازم نے اپنی کہانی بیان کرتے وقت یہ بھی بتایا ہے کہ جب یہ اسکینڈل رونما ہوا تو ان کے حالات کیسے تھے اور پھر کیسے اس واقعے نے ان کی زندگی ہی بدل دی۔

اگرچہ مونیکا لیونسکی اور بل کلنٹن کے رومانوی اسکینڈل سے متعلق پہلے بھی کئی کہانیاں سامنے آ چکی ہیں، جن میں سے کئی کہانیوں کی معلومات خود مونیکا نے ہی دی۔

تاہم اب وہ پہلی بار کھل کر اس اسکینڈل پر بات کرتی دکھائی دیں گی۔

ان کے اس اسکینڈل پر متعدد کتابیں، امریکی سیکیورٹی و حکومتی اداروں کی تحقیقات اور کئی اخبارات، میگزینز اور جرائد نے کئی رپورٹس شائع کی ہیں اور خود مونیکا بھی وقتا بوقتا اس پر بات کرتی آئی ہیں۔

مونیکا لیونسکی اور بل کلنٹن کے درمیان 1998 میں اس وقت رومانوی تعلقات قائم ہوئے جب بل کلنٹن اپنے دوسرے دور کے آخری 3 سال گزار رہے تھے۔

بل کلنٹن 1993 سے 2001 تک 42 ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔

مونیکا لیونسکی نے گریجوئیشن کے بعد 1998 میں 21 سال کی عمر میں ٹرینی ملازم کے طور پر وائیٹ ہاؤس میں شمولیت اختیار کی تھی، اس وقت بل کلنٹن کی عمر 50 سال سے زائد تھی۔

ان کے اس اسکینڈل سے متعلق سامنے آنے والی رپورٹس اور تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ مونیکا لیونسکی نے سابق صدر کے ساتھ جنسی تعلقات استوار ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

رپورٹس میں مونیکا لیونسکی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ وائیٹ ہاؤس کی سابق ملازم کے مطابق ان کے اور بل کلنٹن کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے تک جنسی تعلقات قائم رہے۔

رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ سابق امریکی صدر اور مونیکا لیونسکی کے درمیان صدارتی دفتر’اوول‘ میں جنسی ملاقاتیں ہوئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں