چین کے انتہائی جدید ترین اسٹیلتھ لڑاکا طیارے نے گزشتہ دنوں پہلی بار اپنی جنگی صلاحیتوں کا اظہار ایک ائیرشو کے دوران کیا۔

چین کے شہر ژوہوئی میں گزشتہ ہفتے ہونے والے ائیرشو چائنا 2018 کے آخری دن جے 20 اسٹیلتھ طیاروں نے اپنی جنگی صلاحیتوں کا مظاہرہ نمائشی فائٹ کے دوران کیا جبکہ میزائل چیمبر کو بھی اوپن کرکے دکھایا۔

مزید پڑھیں : چینی فوجی مشقوں میں جدید بیلسٹک میزائل کی رونمائی

چین نے اپنے طیاروں کے ذریعے اپنی فضائی قوت کا اظہار چینی فضائیہ کے قیام کو 69 سال مکمل ہونے پر کیا۔

فوٹو بشکریہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ
فوٹو بشکریہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ

جے 20 میں 4 میڈیم ٹو لانگ رینج ائیر ٹو ائیر وژول رینج پی ایل 15 میزائلز نظر آئے جبکہ 2 لیتھل پی ایل 10 شارٹ ٹو انٹرمیڈیٹ رینج ائیر ٹو ائیر میزائل موجود تھے جو کہ ڈاگ فائٹ کے دوران مدد فراہم کرتے ہیں۔

چینی میڈیا نے ماہرین کے حوالے سے بتایا 'اس مظاہرے سے جے 20 کی بالادستی امریکی اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں جیسے ایف 35 اور ایف 22 پر ثابت ہوتی ہے'۔

چینی دفاعی ماہرین نے امریکی ایف 22 کو فرسودہ ٹیکنالوجی سے لیس قرار دیا جبکہ ایف 35 میں نقائص کی نشاندہی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ جے 20 مستقبل میں مخالفین سے نمٹے گا جو فضاءمیں چین سے لڑنے کی ہمت کرسکیں گے۔

خیال رہے کہ رواں سال فروری میں چینی فضائیہ نے جے 20 کو آپریشنل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : جے 20 اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ آپریشنل کردیا گیا

اس موقع پر ایک مختصر بیان میں چینی فضائیہ کا کہنا تھا کہ جے 20 کو لڑاکا یونٹس کا حصہ بنادیا گیا ہے۔

اس طیارے کو پہلے بار 2016 کے آخر میں ایک ائیرشو کے دوران پیش کیا گیا تھا اور اب پہلی فضا میں اس کی جنگی صلاحیت کا مظاہرہ سامنے آیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں