ہندوستان میں سیلاب سے لا پتہ 6,000 افراد مردہ خیال

شائع July 15, 2013

اے ایف پی، فوٹو۔۔۔۔

دہرادن: سرکاری حکام  نے پیر کے روز کہا ہے کہ گزشتہ ماہ  شمالی ہندوستان میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تقریبا چھ ہزار افراد لاپتہ ہیں جنھیں اب مردہ خیال کیا جا رہا ہے۔

جون میں ریاست اتر کھنڈ میں ہونے والی مون سون کی موسلا دھار بارش کے باعث آنے والے سیلاب میں ہزاروں سیاح اور زائرین بہہ گئے تھے، جبکہ گاؤں اور شہر تباہ ہو گئے تھے۔

ہزار افراد کی ہلاکت کی اس وقت تصدیق ہو گئی تھی اور ہزار افراد لاپتہ تھے،متاثرہ علاقے میں لوگوں کی مدد کیلئے ایک بڑا فوجی ریسکیو آپریشن کیا گیا تھا۔

اتر کھنڈ کے وزیر اعلی وجے بہگونا نے کہا کہ جو لا پتہ ہو گئے ہیں انھیں اب مردہ خیال کیا جا رہا ہے، اور ان کے خاندانوں کو معاوضے کی ادائیگی کا عمل شروع ہو گا۔

ریاست کے دالحکومت میں ایک پریس کانفرنس میں بہگونا نے بتایا کہ 5,748 افراد لا پتہ ہیں، اور ان کے خاندانوں کو معاوضہ کل سے شروع ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت مقامی رہائشیوں کو معاوضہ دے گی، جبکہ  دوسری حکومیتں اپنے رہائشیوں کی مالی معاونت کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ اترکھنڈ کے 924  لا پتہ افراد جنھیں مردہ خیال کیا جا رہا ہے، ان کے خاندان سرکاری فنڈز سے معاوضہ وصول کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ہر خاندان کو پانچ لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اترکھند حکومت پانچ لاکھ روپوں کا ایک فنڈ قائم کرے گی، جو تباہی میں ہونے والے ہر یتم بچے کو دیا جائے گا۔

اتر کھنڈ میں ہونے والی یہ بارشیں معمول کی بارشوں سے ساڑھے چار گنا زیادہ تھیں جہاں سیاحوں اور زائرین کے لیے اونچے پہاڑوں پر ہندوؤں کے مندر اور عبادت گاہیں بنائی گئی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025