’ساجد خان کی حرکتوں کا معلوم ہوتا تو پہلے ہی آواز اٹھا لیتا‘

26 نومبر 2018
ساجد خان پر 3 خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا —فوٹو/ اسکرین شاٹ
ساجد خان پر 3 خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا —فوٹو/ اسکرین شاٹ

بولی وڈ اداکار فرحان اختر اس بات پر کافی شرمندہ ہیں کہ وہ اس سے قبل اپنےکزن اور ہدایت کار ساجد خان کے خلاف آواز نہیں اٹھا سکے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کئی خواتین نے می ٹو کا سہارا لیتے ہوئے ہدایت کار ساجد خان پر انہیں جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔

مزید پڑھیں: ساجد خان پر بھی تین خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام

اس حوالے سے فرحان اختر کا اپنے انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’اگر میں اس حوالے سے کچھ بھی جانتا ہوتا تو میں ضرور آواز اٹھاتا، مجھے اس بات پر شرمندگی ہے، ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ یہ سب ہورہا ہو اور مجھے کچھ معلوم نہیں، اس لیے میں کافی اداس رہا‘۔

اداکار نے مزید کہا کہ ’میں حیران ہوا، مایوسی ہوئی، کیوں کہ جب ایسا کوئی آپ کی فیملی کا ہی حصہ ہو تو شرمندگی بھی ہوتی ہے‘۔

فرحان اختر کے مطابق ’میں نہیں جانتا لیکن ساجد کو کچھ تو ضرور کرنا ہوگا جس سے وہ خود پر لگے الزامات کے حوالے سے بات کرسکے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بپاشا باسو کا بھی ساجد خان پر نازیبا رویے کا الزام

اداکار نے کہا کہ ’جب بھی ایسا کچھ ہوتا ہے، میں ہمیشہ آواز اٹھاتا ہوں اور میری فیملی پر ایسی کوئی بات آئی تو خاموش رہنا غلط ہوگا‘۔

یاد رہے کہ نامور کوریوگرافر فرح خان کے بھائی ہدایت کار ساجد خان پر اداکارہ سلونی چوپڑا، صحافی کرشمہ اوپاڈہے اور اداکارہ ریچل وائٹ نے جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں