افغانستان کے وسطی شہر غزنی کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 3 امریکی فوجی اہلکار ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق نیٹو نے بتایا کہ مذکورہ حملے کی ذمہ داری طالبان کی جانب سے قبول کی گئی۔

نیٹو کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ افغان شہر غزنی کے قریب دھماکا خیز مواد پھٹنے سے اہلکار ہلاک ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں ایک امریکی کنٹریکٹر بھی شامل ہے۔

نیٹو کے سپورٹ مشن نے ہلاک ہونے والے امریکی اہلکاروں کی شناخت سے متعلق فوری طور پر کوئی تفصیل جاری نہیں کی۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملے میں 22 پولیس اہلکار ہلاک

خیال رہے کہ رواں برس افغانستان میں اب تک مختلف حملوں میں ہلاک ہونے والے امریکی اہلکاروں کی تعداد 12 تک جاپہنچی ہے۔

افغانستان میں طالبان کے خلاف 2001 میں امریکی قبضے سے لے کر اب تک 2 ہزار 2 سو امریکی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

واشنگٹن گزشتہ 17 برس سے مذکورہ تنازع سے باہر نکلنے کے راستے تلاش کررہا ہے۔

نومبر کے آغاز میں افغانستان میں امن عمل کے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ آئندہ برس 20 اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل جنگ بندی کے لیے امن معاہدہ طے پانے کے امکانات ہیں۔

ان کے بیان سے وائٹ ہاؤس اور امریکی سفارت کاروں کے درمیان امن معاہدے کے لیے جلد بازی کا عنصر واضح ہوتا ہے۔

رواں ماہ افغان صدر اشرف غنی نے بتایا تھا کہ 2015 سے آغاز سے اب تک 30 ہزار افغان فوجی اور پولیس اہلکار قتل کیے جاچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی اڈے کی مسجد میں دھماکا، 27 اہلکار ہلاک

پاکستانی وزیر خارجہ کی مذمت

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان شہر غزنی میں دھماکے میں امریکی اہلکاروں کی ہلاکت کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور غم کی اس گھڑی میں امریکی حکومت اور عوام کے ساتھ ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں