بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں ڈاکٹر کو نشے کی حالت میں حاملہ خاتون کا آپریشن کرنے پر حراست میں لے لیا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق بچے کو آپریشن کے فوری بعد ہی مردہ قرار دیا گیا، جبکہ خاتون کامینی چاچی کی موت کچھ دیر بعد واقع ہوئی۔

پولیس نے کہا کہ سانس کے ذریعے شراب نوشی کے ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ آپریشن کے وقت ڈاکٹر نشے میں تھا۔

پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا خاتون اور بچے کی موت غفلت کے باعث ہوئی یا اس کے پیچھے دیگر طبی وجوہات ہیں۔

نشے کی حالت میں خاتون کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹر پی جے لاکھانی ایک سینیئر اور تجربہ کار ڈاکٹر ہیں، جو سرکاری ہسپتال سوناوالہ میں گذشتہ 15 برس سے کام کر رہے ہیں۔

کامینی چاچی کو پیر کی شام کو درد زرہ کے بعد ہسپتال لایا گیا تھا۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مریضہ کے خاندان کو بتایا گیا کہ بچے کی موت واقع ہوچکی تھی، جبکہ ماں کا بہت زیادہ خون بہہ گیا تھا۔

خاتون کے اہلخانہ نے انہیں دوسرے ہسپتال لے جانے کا فیصلہ کیا، لیکن راستے میں ہی خاتون بھی چل بسیں۔

پولیس نے 'بی بی سی' کو بتایا کہ ڈاکٹر پی جے لاکھانی نے انہیں مدد کے لیے طلب کیا کیونکہ انہیں خطرہ تھا کہ ماں اور بچے کی موت کا علم ہونے پر متاثرہ خاتون کا خاندان ان پر حملہ کرے گا۔

ایچ آر افسر گوسوامی کا کہنا تھا کہ 'جب ہم پہنچے تو ہمیں پتہ چلا کہ ڈاکٹر لاکھانی نشے میں ہیں جس پر ہم نے انہیں گرفتار کرلیا۔'

ہسپتال نے واقعے کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو خاتون کی موت کی وجہ پر مزید تحقیقات کرے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں