قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے صوبے کے وزیراعلیٰ محمود خان کو مالم جبہ میں جنگلات کی وسیع اراضی سے متعلق تحقیقات میں سوال وجواب کے لیے سمن جاری کردیا۔

نیب کے ترجمان نے تصدیق کی کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو 17 دسمبر کو طلب کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم،چیئرمین نیب کی ملاقات کی 'جھوٹی' خبر نشر کرنے پر 17 چینلز کو نوٹس

اس حوالے سے نیب ترجمان سلمٰی بیگم نے بتایا کہ جب جنگل کی اراضی لیز پر دی گئی تب محمود خان وزیر سیاحت اور اسپورٹس تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی کیس میں وزارت سیاحت اور اسپورٹس کے اعلیٰ سرکاری اداروں کو بھی جمعے کو طلب کیا گیا۔

سلمٰی بیگم نے بتایا کہ سینئر وزیر محمد عاطف خان اور سینیٹر محسن عزیز کا نام بھی طلب کیے جانے والوں میں شامل ہے۔

مزیدپڑھیں: نیب کے 3 افسر تقرری کی اہلیت نہیں رکھتے، رپورٹ عدالت میں پیش

نیب ذرائع نے بتایا کہ مالم جبہ اسکی ریزورٹ کو ٹھیکیدار مبینہ طور پر محمد عاطف اور محسن عزیز کا راشتہ دار ہے اور وہ لیزسے متعلق کمیٹی کا رکن بھی تھا۔

واضح رہے مذکورہ کیس میں سابق خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ پرویز خٹک، سابق چیف سیکریٹری امجد علی خان اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان پہلے ہی اپنے بیانات ریکارڈ کراچکے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ تقریبا 275 کنال پر مشتمل جنگل کی اراضی نجی کمپنی کو لیز پر فراہم کی گئی اور اس ضمن میں تمام قانونی کارروائی کو نظر انداز کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا نیب واقعی ایک غیر جانبدار ادارہ ہے؟

ایک افسر نے ڈان نیوز کو بتایا کہ جنگل کی زمین لیز پر دینا غیر قانونی ہے اور ہماری تحقیقاتی کمیٹی غیرقانونی لیز دینے والوں کی تحقیقات کررہی ہے۔

دوسری جانب جب خیبر پختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کو نیب کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’وزیراعلیٰ قانون کی عملداری کو یقینی بنائیں گے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں