فرانس میں دہشت گرد حملے کے بعد قومی پرچم سرنگوں

12 دسمبر 2018
دہشت گردحملہ کرسمس مارکیٹ میں ہوا—فوٹو:اے ایف پی
دہشت گردحملہ کرسمس مارکیٹ میں ہوا—فوٹو:اے ایف پی

فرانس کے شہر اسٹراس برگ کی کرسمس مارکیٹ میں حملہ آور کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جس کے بعد ملک بھر میں سوگ منایا گیا اور قومی پرچم سرنگوں رہا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق رات گئے کرسمس مارکیٹ میں 3 افراد کی ہلاکت کے واقعے کے بعد اسٹراس برگ میں مارکیٹ بند تھی اور ہر طرف خاموشی تھی۔

شہر کے جنوبی علاقے کی رہائشی خاتون کیتھیا کا کہنا تھا کہ ‘جب میں آج صبح مارکیٹ گئی تو میرے پیٹ میں مروڑ پیدا ہوگیا، ہم نہیں جانتے کہ یہ کیا ہو رہا ہے’۔

کیتھیا جب ‘کرسمس کا دارالحکومت’ کے نام سے مشہور شہر میں حملہ ہوا تھا تو وہاں موجود تھیں جہاں ہزاروں شہری اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگ رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:فرانس: ٹرک ڈرائیور نے 84 افراد کو کچل دیا

پولیس اسٹراس برگ سے تعلق رکھنے والے 29 حملہ آور کو پکرنے کی کوشش کررہی تھی جبکہ شہری تحفظ کے لیے ریسٹورنٹس اور بارز میں گھس گئے تھے تاہم پولیس نے صورت حال کو قابو کرتے ہوئے شہریوں کو سیکیورٹی حصار میں باہر نکال لیا۔

فرانس میں بھر میں سوگ منایا گیا، قومی پرچم سرنگوں اور تھیٹر اور دیگر شوز کو معطل کردیا گیا تاہم اسکول کھلے رہے۔

خیال رہے کہ فرانس میں مارکیٹوں میں حملوں کا سلسلہ 2015 میں شروع ہوا تھا جب دہشت گردوں کے حملوں میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔

اسٹراس برگ کو کرسمس مارکیٹ اس لیے کہا جاتا ہے کہ کیونکہ جزیرہ نما شہر کو تقریباً 20 پل ملک کے دیگر شہروں سے ملاتے ہیں اور کرسمس کے موقع پر یہ شہر سیاحوں کا مرکز بنا جاتا جبکہ کلیبر اسکوائر میں 30 میٹر اونچے روشنیوں سے مزین درخت اور دیگر اشیا سجائی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:'پیرس حملے 3 ٹیموں نے کیے'

کرسمس کے مرکز میں ہونے والے اس حملے کے بعد ہر طرف خوف چھایا ہوا اور لوگ وہاں سے واپس اپنے علاقوں کی طرف جارہے ہیں۔

جرمنی کی سرحد سےمتصل اس شہر میں 3 لاکھ افراد آباد ہیں جہاں موجود 20 سالہ میڈیکل کے طالب علم اینٹوئن کا کہنا تھا کہ ‘مجھے یہاں مشتکل ترین وقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حالانکہ یہ ایک پرامن شہر تھا’۔

یاد رہے کہ فرانس کے شہر نیس میں جولائی 2016 میں دہشت گرد نے ٹرک کو شہریوں پر چڑھایا تھا جس کے نتیجے میں کم ازکم 84 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جس شخص نے فرانسیسی شہر نیس میں آتش بازی کے مظاہرے میں شریک افراد پر ٹرک چڑھایا وہ ان کا 'سپاہی' تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں