اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے درآمد شدہ یوریا کو فوری طور پر مارکیٹ میں پہنچانے کی ہدایات جاری کردیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں ای سی سی کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی کو درآمد کی جانے والی یوریا کھاد کے بارے میں بتایا گیا۔

حکومت کی جانب سے رواں برس ستمبر میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ وہ ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک لاکھ ٹن یوریا مارکیٹ میں فراہم کرے گی۔

مزید پڑھیں: ای سی سی کا پہلا اجلاس، بجلی کے نادہندگان کیلئے پری پیڈ میٹرز لگانے کی تجویز

اجلاس سے باخبر ذرائع کے مطابق کمیٹی کو بتایا گیا کہ درآمد شدہ یوریا کو پورٹ سہولیات فراہم کرنے میں قدرتی مائع گیس (ایل این جی) کی سپلائی کی وجہ سے تاخیر کا سامنا تھا، تاہم اب یہ مسئلہ حل ہوچکا ہے اور ملک میں یوریا کی سپلائی کے لیے تیاری کرلی گئی ہے۔

ای سی سی کی جانب سے ہدایت جاری کی گئیں کہ اس معاملے کو فوری حل کیا جائے تاکہ منڈیوں تک مناسب اسٹاک کی رسائی یقینی بنائی جاسکے۔

تاہم یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران یوریا کی مارکیٹ تک فراہمی کا آغاز ہوجائے گا۔

اس موقع پر وزارتِ صنعت کو بھی ملک میں کھاد کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور انہیں بتایا گیا کہ یوریا کھاد کی شپمنٹ کراچی پہنچ چکی ہے اور اسے ملک بھر میں سپلائی کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی سے حکومتِ بلوچستان کے عدم تعاون کی شکایت

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاور ڈویژن کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے نرخ بڑھانے سے متعلق تجویز پر فیصلہ موخر کردیا۔

پاور ڈویژن کی جانب سے ای سی سی کو آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے فی یونٹ نرخ 2.59 روپے سے بڑھا کر 5.79 روپے کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔

پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ نرخ میں اضافے کا مقصد وزارتِ خزانہ کی جانب سے 2011 سے سبسڈیز نہ دینے کی وجہ سے بڑھنے والے 90 ارب روپے کے بقایا جات کی سٹلمنٹ کے لیے طریقہ کار وضع کرنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں