اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے غیر قانونی طور پر فنڈز کی منتقلی میں ملوث منی چینجرز اور خلیجی ممالک میں منی لانڈرنگ کے ذریعے جائیداد خریدنے والے پاکستانیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے آغاز کا فیصلہ کرلیا۔

دستاویز کے مطابق ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی ڈائریکٹرزکانفرنس میں یہ فیصلہ کیا، کانفرنس کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف آئی اے بشیر میمن نے کی۔

یہ بھی پڑھیں: نیکٹا، ایف آئی اے کا منی لانڈرنگ کےخلاف مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ

کانفرنس میں ایف آئی اے سربراہ نے شرکا کو وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کے بارے میں بریف کیا جس میں انہوں نے حوالہ ڈیلرز (منی چینجرز )، منی لانڈرنگ کرنے والوں اور جنہوں نے پاکستان سے چوری چھپے دبئی میں جائیداد خریدنے کے لیے رقم منتقل کی ،کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دیا تھا۔

ایف آئی اے سربراہ نے ماتحت افراد کو منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف تفصیلی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی اور حوالہ ڈیلرز، چوری چھپے لے جائی گئی رقم سے دبئی میں جائیدادیں خریدنے والوں کے خلاف کی گئی کارروائی پر روزانہ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

علاوہ ازیں ایف آئی اے سربراہ نے ادارے کے شعبہ انسدادِ بدعنوانی کو ملزمان کے بارے میں تفصیلی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔

مزید پڑھیں: حکومت کا منی لانڈرنگ روکنے کیلئے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ

ڈان کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق 6 اراکین پر مشتمل وزارتی کمیٹی منی لانڈرنگ میں ملوث عناصر ،پاکستان سے رقم دہشت گردوں کی مالی ماداد کے لیے بھیجنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی نگرانی کرے گی۔


یہ خبر 15 دسمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں