جب 11 سالہ روکسلی ڈوس اور اس کے خاندان کو یہ بتایا گیا کہ اس بچی کو دماغی رسولی کا سامنا ہے جو کہ ناقابل علاج ہے تو ان کے دکھ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

امریکا کی معتبر جون ہوپکنز یونیورسٹی سمیت متعدد طبی اداروں نے اس رسولی کی تشخیص کرتے ہوئے اس خاندان کو بتایا کہ اس کا کوئی علاج نہیں۔

یہ جون 2018 کی بات ہے اور 6 ماہ بعد یہ رسولی اچانک غائب ہوگئی، اس بچی کا ایم آر آئی کلیئر آیا جس میں رسولی کا کوئی سرا تک نہیں ملا۔

مزید پڑھیں : 14 عام طریقے جو کینسر سے بچائیں

ڈاکٹروں کے پاس وضاحت کے لیے الفاظ نہیں کیونکہ اس کیس نے ان کے ذہنوں کو گھما کر رکھ دیا اور وہ اپنے سر کھجانے پر مجبور ہوگئے۔

ڈیل چلڈرنز میڈیکل سینٹر کی ڈاکٹر ورجینیا ہورڈ نے بتایا 'یہ مرض بہت کم لوگوں کو شکار بناتا ہے اور یہ تباہ کن مرض ہے، اس سے کھانا نگلنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے، کئی بار بینائی ختم ہوجاتی ہے، بولنا مشکل ہوجاتا ہے اور بتدریج سانس لینا بھی مشکل ہوجاتا ہے'۔

اگرچہ اس مرض کا کوئی علاج نہیں مگر بچی کے خاندان نے 11 ہفتے کے ریڈی ایشن کورس کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس کے لیے ان کے دوستوں اور خاندان نے مالی مدد کی جبکہ متاثرہ خاندان نے علاج کے اخراج کے لیے ایک فنڈ بھی تشکیل دیا۔

ریڈی ایشن تھراپی عام طور پر کینسر زدہ خلیات کو ختم کرکے اس جان لیوا مرض کے پھیلنے کو عمل کو سست رفتار کردیتی ہے۔

اس کے لیے متعدد سیشنز کی ضرورت ہوتی ہے مگر ریڈی ایشن کو اس مرض کا کوئی علاج تصور نہیں کیا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں : کینسر اتنی آسانی سے کیسے پھیلتا ہے؟

ابھی تک ڈاکٹر یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ اس بچی کا کینسر یا رسولی کیسے ختم ہوگیا، کیا اس میں ریڈی ایشن تھراپی نے کردار ادا کیا یا کسی اور چیز نے طبی ماہرین کے دماغوں کو گھما دیا۔

اگرچہ کینسر مکمل طور پر غائب ہوچکا ہے مگر خاندان اور بچی کے ڈاکٹروں نے احتیاطی تدابیر اختیار کرلی ہیں۔

یہ بچی تاحال علاج سے گزر رہی ہے تاکہ کینسر کی ممکنہ واپسی کے خلاف اس کی مزاحمت کو مضبوط بنایا جاسکے مگر حالات اس وقت کافی مثبت نظر آتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (4) بند ہیں

Talha Dec 19, 2018 10:16pm
Very good news.
Syed Nazim Dec 20, 2018 05:47am
Good news, ultimately scientists and doctors will discover the accidental cure.
naveed Dec 20, 2018 04:29pm
Jissay Allah Rakhay
Asim Dec 20, 2018 06:54pm
الحمد لله