پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قانون ساز خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی میں اسپیکر کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے پر پیش ہوئے۔

قومی اسمبلی میں اجلاس کے دوران خواجہ سعد رفیق نے اظہار خیال کرتے ہوئے قومی احتساب ادارے (نیب) کے قانون کا ’کالا قانون‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

انہوں نے احتساب کے عمل پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ صاف اور شفاف نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں بھی احتساب کے عمل سے مطمئن نہیں تھا‘۔

انہوں نے اپنے پروڈکشن آرڈر میں تاخیر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسپیکر نے اسے جلدی جاری کر دیا ہوتا تو نہ ہی اپوزیشن احتجاجاً واک آؤٹ کرتی اور نہ ہی اسمبلی کی کارروائی میں رکاوٹ آتی۔

مزید پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی نے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ خود مختار ادارہ نہیں ہے، اگر یہ حقیقی خود مختار ہوتا تو اسپیکر نے پہلے ہی دن پروڈکشن آرڈر جاری کردیے ہوتے۔

پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکیم میں اپنی گرفتاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نیب کو ان کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے ایک دیرینہ دوست کو ان ہی کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنا دیا گیا ہے جبکہ وہ اثاثے جو وہ سالوں سے اپنے ٹیکس ریٹرنز میں ظاہر کرتے آرہے ہیں انہیں ان ہی کے خلاف چارج شیٹ کے طور پر استعمال کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ توازن برقرار رکھنے کے لیے حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے چند اراکین کو بھی اس ہی طرح کے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم کسی کو سلاخوں کے پیچھے نہیں دیکھنا چاہتے، پاکستان کی عوام نے ہمیں اس لیے ووٹ نہیں دیا کہ ہم ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالیں‘۔

سابق وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور حکومتی بینچوں کو آپس میں لڑائی ختم کردینی چاہیے اور غربت، تعلیم سمیت ملک کے دیگر مسائل کے خلاف مل کر لڑنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: پیراگون سوسائٹی کیس: سعد رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست

انہوں نے سابق آصف علی زرداری کی گرفتاری کے حوالے سے خبر پر اظہار خیال کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ’اگر آصف زرداری کو گرفتار کیا گیا تو طوفان اور ہیجان کی کیفیت ہو گی‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔

خواجہ سعد رفیق کی گرفتاری

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں رکنِ قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو 11 دسمبر کو گرفتار کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سائٹی میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی تحقیقات کا آغاز گزشتہ برس نومبر میں کیا تھا، اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پیراگون سوسائٹی کیس: سعد رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست

پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا گیا تھا۔

بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔

خواجہ سعد رفیق کی جانب سے متعدد مرتبہ اپنی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں دائر کی جاتیں رہی تاہم آخری مرتبہ انہوں نے 13 دسمبر تک ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کی درخواست کی تھی، تاہم عدالت نے اسے مسترد کردیا تھا جس کے بعد نیب حکام نے انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

abdul rehman arain Dec 21, 2018 03:06pm
RAZArubani sb ne sanet main jo izehar e khiyal kiahe ,,puri kom ki awaz he