لاہور: سرگودھا یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں گرفتار پروفیسر جاوید احمد کیمپ جیل میں انتقال کرگئے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے سابق ڈائریکٹر جاوید احمد کو گرفتار کیا تھا۔

جیل حکام نے بتایا کہ کیمپ جیل میں پروفیسر محمد جاوید کا انتقال دل کے دورے کے باعث ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی جی نیب کو کہا ہے وہ لوگوں کے ساتھ احترام سے پیش آئیں، چیف جسٹس

واضح رہے کہ پروفیسر جاوید سمیت 5 دیگر پروفیسرز کے خلاف احتساب عدالت میں کیس زیر سماعت ہے۔

حکام نے بتایا کہ 20 دسمبر کو پروفیسرز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 جنوری تک توسیع ہوئی تھی۔

جیل واپس پہنچتے ہی پروفیسر جاوید کو دل کا دورہ پڑا جس پر انہیں سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں آج وہ انتقال کر گئے۔

نیب کی وضاحت

دوسری جانب نیب نے پروفیسر محمد جاوید احمد کے انتقال پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتساب عدالت لاہور کی جانب سے مرحوم میاں جاوید احمد کو اکتوبر میں ہی جوڈیشل کر دیا گیا تھا۔

بیورو کے مطابق کیمپ جیل لاہور حکام نے ملزم کی کسٹڈی لیتے وقت مرحوم کی صحت کے حوالے سے باقاعدہ تصدیق کی تھی۔

نیب کے مطابق جاوید احمد کو نیب لاہور سے صحتمند حالت میں منتقل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سرگودھا: بچوں کی غیراخلاقی فلمیں بنانے والا ملزم گرفتار

نیب نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ مرحوم نیب کی حراست کے دوران فوت ہوئے۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا نوٹس

چیئرمن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق مصطفی نواز کھوکھر نے سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر میاں جاوید احمد کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ڈی جی نیب اور آئی جیل پنجاب کو ذاتی طور طلب کیا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ایک ملزم کی زیر حراست ہلاکت سنگین معاملہ ہے۔

مزید پڑھیں: اساتذہ و طلبا یونیورسٹیوں میں انتہاپسندی کےخلاف حکمت عملی کا حصہ

مصطفیٰ کھوکھر کا کہنا تھا کہ ہلاکت کے بعد ملزم کی ہتھکڑیوں میں تصویر سامنے آنا تشویشناک ہے

انہوں نے متعلقہ ذمہ داران کو ہدایت کی کہ ملزم کس الزام میں گرفتار تھا اس کی صحت کیسی تھی تمام تفصیلات پیش کی جائیں۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ صاف نظر آ رہا ہے کہ قانون کو کمزوروں پر استعمال کیا جا رہا ہےاور طاقتور طبقات کے لیے قانون مکڑی کی جال کی طرح ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں