کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا بھر میں ایک وقت میں 8 سے 20 ہزار طیارے فضا میں ہوتے ہیں، اگر ہاں تو کبھی سوچا کہ مختلف ائیرپورٹس پر ان کی لینڈنگ کے لیے رابطہ اور ایک دوسرے سے ٹکرانے سے بچنے کے لیے کتنی زیادہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے، خصوصاً اس وقت جب یہ معلوم ہو کہ وہ کتنی زیادہ بلندی پر سفر کرتے ہیں۔

اور ایک سوال یہ بھی ہے کہ آخر طیارے لگ بھگ 35 ہزار فٹ کی بلندی (اکثر طیارے) پر ہی کیوں پرواز کرتے ہیں؟

تو اس کے پیچھے چند مخصوص وجوہات ہوتی ہیں جو کہ کافی دلچسپ ہیں۔

طیارے کتنی بلندی تک پرواز کرسکتے ہیں؟

بادلوں سے اوپر طیاروں کے سفر کی ایک وجہ تو یہ ہے تاکہ وہ تیزرفتاری سے سفر کرسکے، ایک طیارہ جتنی زیادہ بلندی پر پرواز کرے گا، اتنی ہی ہلکی ہوا ملے گی، جس سے نہ صرف سفر تیز ہوگا بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔

اسی طرح موسم جیسے آندھی یا دیگر کا اثر بھی اس پر مرتب ہوگا۔

پائلٹس کا اس بارے میں بتانا ہے کہ جب یہ بڑے جیٹ طیارے سفر کرتے ہیں تو ان کا پہلا کام جس حد تک جلد ممکن ہو زیادہ بلندی پر چلے جانا ہے۔

کمرشل طیارے عام طور پر 31 سے 38 ہزار فٹ یا 5.9 سے 7.2 میل کی بلندی پر سفر کرتے ہیں اور پرواز کے 10 منٹ میں ہی عام طو رپر اس بلندی پر پہنچ جاتے ہیں۔

طیارے اس سے بھی زیادہ بلندی پر سفر کرسکتے ہیں مگر پھر انہیں حفاظتی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے، زیادہ بلندی کا مطلب ہنگامی حالات میں محفوظ بلندی پر واپسی میں زیادہ وقت لگنا ہے جبکہ بہت زیادہ بلندی پر ایندھن کی بچت بھی نہیں ہوتی۔

تاہم 10 ہزار سے 38 ہزار فٹ کی بلندی کے دوان طیارے کی رفتار بڑھنا ممکن ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ لینڈنگ کے دوران لوگ طیارے سست محسوس ہونے لگتے ہیں۔

ہیلی کاپٹر اتنی بلندی پر کیوں نہیں جاسکتے؟

ہیلی کاپٹر بنیادی طور پر مختصر سفر کے لیے بنتے ہیں اور ان کی پرواز کی بلندی بھی طیاروں کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہے جو کہ اکثر 10 ہزار فٹ سے نیچے ہوتی ہے۔

ہیلی کاپٹر زیادہ بلندی پر اس لیے بھی نہیں جاسکتے کیونکہ ان میں ونگ کی بجائے روٹیٹنگ بلیڈز ہوتے ہیں۔

کتی بلندی پر طیارے پرندوں سے محفوظ رہتے ہیں؟

طیاروں کا پرندوں سے ٹکرانا کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے اور عام طور پر اس مسئلے کا سامنا ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران ہوتا ہے، مگر جب طیارے اپنی معمول کی بلندی پر سفر کرتے ہیں تو انہیں اس خطرے کا سامنا نہیں ہوتا، یعنی جب آپ کو سیٹ بیلٹ کھولنے کو کہا جاتا ہے تو یہ اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ طیارہ پرندوں کی پہنچ سے دور ہوچکا ہے، اب آپ آرام سے اپنی پرواز کا مزہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں