اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ہائیڈل پاور کے کل منافع پر پنجاب اور خیبر پختونخوا کی طرح آزاد جموں و کشمیر کو بھی حصہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

حکومت کے اس فیصلے سے اعداد و شمار کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کو 12 ارب روپے سالانہ ملنے کے امکانات ہیں۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری برائے منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر سید آصف حسین نے مظفر آباد آئے اسلام آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہائیڈل پاور کے کل منافع میں سے ادائیگی کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے جس پر آزاد جموں و کشمیر کی حکومت نے سمری تیار کرلی ہے جو وہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: بجلی کے ٹیرف میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان

حال ہی میں آزاد کشمیر کو منگلا ڈیم سے پانی کے استعمال کی مد میں 15 پیسے فی یونٹ، خیبر پختونخوا اور پنجاب کو بالترتیب تربیلا ڈیم اور غازی بروتھا ہائیڈل پاور منصوبے میں سے 1.10 روپے فی یونٹ ادا کیے جاتے ہیں۔

آزاد کشمیر کے ہائیڈل پاور کے منافع کی ادائیگی میں مزید اضافہ نیلم جہلم پاور منصوبے کے شامل ہونے کے بعد ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: طلب سے تین گنا زیادہ بجلی پیدا کرنے والا چترال پاور پراجیکٹ فعال

چونکہ آئین کے مطابق آزاد جموں و کشمیر پاکستان کا حصہ نہیں ہیں اس لیے ریاست کو ہائیڈل منافع میں سے کچھ نہیں ملے گا تاہم انصاف اور برابری کی بنیاد پر وفاقی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر کو خیبر پختونخوا اور پنجاب کی طرح برابر حصہ دینے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 31 دسمبر 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں