کراچی: مشیرِ اطلاعات سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے وفاقی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان کی جماعت کے اراکینِ اسمبلی کو چھوڑ کر اپنے اراکین اسمبلی کی فکر کرے۔

صوبائی دارالحکومت میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا، ہم ہر جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں حکومت گرانے کی بات ایسی ہی ہے جیسے بلی کو خواب میں چھچھڑے نظر آرہے ہوں۔

مرتضٰی وہاب نے وفاقی حکومت کو خبردار کیا کہ ہمارے اراکینِ اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) والے اپنے اراکینِ اسمبلی کی فکر کریں، کہیں وہ ادھر ادھر نہ ہوجائیں۔

مزید پڑھیں: صوبے میں فارورڈ بلاک بنانے کیلئے گورنر سندھ متحرک

مشیر قانون سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے کا گورنر وفاق کی علامت ہوتا ہے، وہ کسی طرح سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں؟ تاہم امید ہے کہ صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی ان کی سرگرمیوں کا نوٹس لیں گے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ گورنر سندھ نے ایک موقع پر کہا تھا کہ وہ پارٹی سے مشاورت کریں گے جبکہ آئین و قانون کے تحت وہ حکومتی معاملات میں صرف وزیراعلیٰ سے مشاورت کر سکتے ہیں۔

مشیر قانون نے کہا کہ ماضی میں بھی پیپلز پارٹی نے ایسی سازشوں کو بے نقاب کیا تھا، یہ آج بھی ہمیشہ کی طرح متحد ہے اور ہم سب پارٹی منشور کے ساتھ ایک ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے اراکینِ اسمبلی سے رابطوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کسی ایک کارکن نے بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ بے وفائی نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: 'بلاول گو گرفتار کرنے کیلئے دل گُردہ چاہیے'

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ہوش کے ناخن لیں، میں انہیں قانونی ٹیوشن پڑھانے کے لیے بھی تیار ہوں۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ جو کیس عدالت میں ہو اس پر اسمبلی میں بات نہیں کی جاسکتی، لیکن پھر بھی پی ٹی آئی کے نادان دوست وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف قرارداد جمع کرا کر چلے گئے۔

وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

قبلِ ازیں پی ٹی آئی کے رکنِ اسمبلی خرم شیرزمان نے سندھ اسمبلی میں وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی۔

اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ انتہائی اہم ہے، سندھ میں جو وزیرِاعلیٰ ہیں وہ منی لانڈرنگ میں اومنی گروپ میں سہولت کار بنے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جو کہتے تھے آج ثابت ہوگیا کہ پیپلز پارٹی کرپشن میں ملوث ہے۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا سیاستدانوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے فیصلے پر نظرثانی کا حکم

خرم شیر زمان نے مطالبہ کیا کہ مراد علی شاہ آنے والے اجلاس میں حاضر ہوں اور اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات پر جواب دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن میں ملوث ہونے کے بعد وزیرِاعلیٰ سندھ صادق اور امین نہیں رہے۔

پی ٹی آئی کے رکنِ اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ کلفٹن میں بھی چائنا کٹنگ ہوتی رہی جبکہ مندر کی زمین کو بھی نہیں چھوڑا گیا۔

خرم شیر زمان نے اپنی گفتگو کے اختتام پر ایک نیا شوشہ چھوڑتے ہوئے کہا کہ انہیں عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی کا انتظار ہے۔

خیال رہے کہ سندھ میں حکومت کی تبدیلی یا گورنر راج سے متعلق افواہیں گردش میں ہی تھیں کہ گزشتہ روز صوبے کے گورنر عمران اسمٰعیل بھی فارورڈ بلاک بنانے میں متحرک ہوگئے، جہاں انھوں نے گھوٹکی میں مہربرادران سے ملاقات کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں