دنیا بھر میں 2018 کے دوران 94 صحافیوں کا قتل ہوا، آئی ایف جے

اپ ڈیٹ 02 جنوری 2019
قتل کیے گئے 94 صحافیوں میں سے پاکستان کے 5 صحافی بھی شامل ہیں۔ — فائل فوٹو
قتل کیے گئے 94 صحافیوں میں سے پاکستان کے 5 صحافی بھی شامل ہیں۔ — فائل فوٹو

اسلام آباد: صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کے مطابق 2018 میں 94 صحافی اور میڈیا اسٹاف اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران قتل کردیے گئے۔

آئی ایف جے کی جانب سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے ان مقتول صحافیوں میں سے 5 پاکستان میں قتل ہوئے۔

مزید پڑھیں: آئی ایف جے کا صحافیوں کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ سے کنونشن کا مطالبہ

واضح رہے کہ آئی ایف جے کی گزشتہ رپورٹ کے مطابق سال 2017 میں 82 صحافیوں کو قتل کیا گیا تھا اور صحافیوں کے قتل کے واقعات میں اضافہ گزشتہ 3 سالوں سے بڑھ رہا ہے۔

2018 کے آخر میں شائع ہونے والی یہ فہرست 146 ممالک کے 6 لاکھ سے زائد صحافیوں کی نمائندگی کرنے والے ادارے آئی ایف جے کی 29 ویں رپورٹ تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گزشتہ سال 84 صحافی، کیمرامین، ٹیکنیشین کی جانیں ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکے یا فائرنگ کے واقعات میں ضائع ہوئیں جبکہ قتل کیے گئے دیگر 10 افراد میں ڈرائیور، حفاظت پر مامور افسران یا سیلز حکام بھی شامل تھے۔

قتل کیے گئے ان 94 افراد میں سے 6 خواتین بھی شامل تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سال 2018: دنیا بھر میں 80 صحافیوں کا قتل، امریکا بھی بلیک لسٹ

2018 کے لیے آئی ایف جے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان، شام اور یمن میں زیادہ تر صحافیوں کا قتل شدت پسندی کی وجہ سے ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت، پاکستان اور فلپائنز میں آزاد صحافت کے حوالے سے عدم برداشت، کرپشن اور جرائم وغیرہ کے واقعات میں اضافے کے باعث صحافیوں کی جانیں گئیں۔

سال 2018 کے ریکارڈ کے مطابق ایشیا پیسیفک میں صحافیوں کے قتل کے سب سے زیادہ 32 واقعات رونما ہوئے جس کے بعد امریکا کا نمبر ہے جہاں 27 صحافیوں کا قتل کیا گیا۔

رپورٹ میں تیسرے نمبر پر مشرق وسطیٰ اور عرب ممالک کو رکھا گیا جہاں 20 واقعات ریکارڈ کیے گئے جبکہ افریقہ 11 واقعات کے ساتھ چوتھے نمبر اور یورپ 4 واقعات کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔

آئی ایف جے کی فہرست میں صحافت میں پیدا ہونے والے بحران کو واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار اور سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل کے ذریعے اجاگر کیا گیا۔

واضح رہے کہ جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر 2018 کو استنبول میں قائم سعودی سفارتخانے میں قتل کیا کردیا گیا تھا۔

آئی ایف جے کے صدر فلپ لیرتھ نے اقوامِ متحدہ کے رکن ممالک سے جنرل اسمبلی اجلاس میں صحافیوں کے تحفظ پر بھی کنونشن کا مطالبہ کیا۔

آئی ایف جے کے جنرل سیکریٹری اینتھونی بیلنگر کا کہنا تھا کہ ’فہرست میں یہ تعداد ہماری یاددہانی کے لیے ہے کہ جن ممالک میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کرپشن کی وجہ سے مفلوج ہوگئے ہیں وہاں صحافیوں کا تحفظ مغالطے کا شکار ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 2 جنوری 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں