شامی مارٹر گولہ اسرائیل میں آگرا
یروشلم: ایک اسرائیلی ترجمان نے منگل کے روز بتایا کہ جنگ زدہ ملک شام کے اندر سے داغے گئے مارٹر گولے اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کے پہاڑیوں پر آگرے۔
فوجی خاتون ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ شام سے داغے گئے متعدد مارٹر گولے شمالی گولان میں آگرے تاہم کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ بظاہر شامی حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان لڑائی کے دوران نشانے سے خطا ہونے والے گولے ہوسکتے ہیں اور اسرائیلی زیر قبضہ علاقے کی طرف جان بوجھ کر نہیں داغے گئے ہیں۔
شام میں دو سال سے زائد عرصہ قبل تنازعہ کے آغاز کے بعد سے گولان پہاڑیاں کشیدہ رہی ہیں تاہم وہاں اب تک صرف چھوٹے پیمانے پر واقعات رونما ہوئے ہیں۔
اس سے قبل جب شام کی طرف سے داغے جانے والے مارٹر گولے کے بعد اسرائیل کی جانب سے بھی جوابی کارروائی کی گئی تھی۔
اسرائیل جو تکنیکی لحاظ سے ابھی تک شام کے ساتھ حالت جنگ میں ہے،اس نے 1967ء کی چھ روزہ جنگ کے دوران 1200سکوائر کلومیٹر(460سکوائر میل) سٹرٹیجک علاقے پر قبضہ کرلیا تھا جس سے بعد ازاں وہ دستبردار ہوگیا تھا لیکن عالمی برادری نے اسے کبھی تسلیم نہیں کیا ہے۔











لائیو ٹی وی