اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے فلاحی ادارے خدمتِ خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی 29 جائیدادیں ضبط کرلیں۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق کے کے ایف کی جن جائیدادوں کو ضبط کیا گیا ہے ان میں جعلی ناموں کے ذریعے بھی لین دین کی جاتی رہی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کے فلاحی ادارے کی کل 29 جائیدادوں کو ضبط کیا گیا ہے جن کی مجموعی مالیت ساڑھے 3 ارب روپے ہے۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: ایم کیو ایم کی مرکزی قیادت ایف آئی اے میں طلب

ایف آئی ذرائع کا کہنا تھا کہ ان فلاحی اداروں کی جائیدادوں سے حاصل ہونے والی رقوم کو مبینہ طور پر برطانیہ بھیجا جاتا رہا جس کے لیے 6 کے قریب سہولت کاروں کو استعمال کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جن افراد کو سہولت کار کے طور پر استعمال کیا گیا ان میں سابق وفاقی وزیر بابر غوری، سابق رکن قومی اسمبلی سہیل منصور، سینیٹر احمد علی وغیرہ شامل ہیں۔

ایف آئی اے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کرائے کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی سے ایم کیو ایم کے اسیر کارکنان کے اہلِ خانہ کو فراہم کی جانے والی امداد میں کٹوتی نہیں کی گئی اور بلاتعطل یہ رقوم جاتی رہیں۔

یہ بھی دیکھیں: الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کب اور کیسے شروع ہوا؟

ذرائع نے بتایا کہ کے کے ایف کی جو جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں ان کی تعداد 29 ہے اور یہ کراچی کے مختلف علاقوں میں واقع ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہر قائد میں کے کے ایف نے بھتہ خوری سے حاصل ہونے والی رقم سے یہ جائیدادیں بنائی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں