کراچی: زبردستی منگنی کرانے پر لڑکی کی خودکشی

04 جنوری 2019
والدین کی جانب سے پسند کے لڑکے سے منگنی نہ کرنے پر لڑکی نے اپنی جان لے لی— فائل فوٹو: اے پی
والدین کی جانب سے پسند کے لڑکے سے منگنی نہ کرنے پر لڑکی نے اپنی جان لے لی— فائل فوٹو: اے پی

کراچی کے علاقے پنجاب کالونی میں نوجوان لڑکی نے والدین کی جانب سے زبردستی اور پسند کے لڑکے سے منگنی نہ کرنے پر خود کشی کر لی۔

فریئر پولیس کے مطابق پنجاب کالونی کی رہائشی 22سالہ لڑکی لاش گھر کی چھت سے لٹکی ہوئی ملی جسے ضروری قانونی چارہ جوئی کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ‘دنیا بھر میں خود کشی کرنے والی 40 فیصد خواتین کا تعلق بھارت سے ہے’

لڑکی اپنے پسند کے لڑکے سے مگنی اور شادی کی خواہشمند تھی لیکن اس کے والدین نے مبینہ طور پر اسے کسی اور لڑکے سے منگنی کرنے پر مجبور کیا تھا۔

ایس ایچ او محمد ابراہیم کے مطابق جب یہ خاندان مچھر کالونی میں رہتا تھا تو لڑکی کی وہاں کے مقامی لڑکے سے دوستی ہو گئی تھی لیکن لڑکی کے والدین اس رشتے پر راضی نہ تھے۔

یہ گھرانہ حال ہی میں پنجاب کالونی منتقل ہو گیا تھا جس کے بعد والدین نے اپنی بیٹی سے موبائل فون چھین کر اس کی نقل و حرکت پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: خودکشی کی کوشش کرنے والے معروف فنکار

اس کے بعد حال ہی میں لڑکی کی خواہشات کے برعکس والد نے اس کی منگنی کسی اور لڑکے کے ساتھ کردی تھی۔

پولیس نے بتایا کہ بدھ کو رات گئے جب وہ فشری سے واپس لوٹے تو انہوں نے سنا کہ ان کی بیٹی قرآن پاک کی تلاوت کر رہی ہے جبکہ کمرے کا دروازہ اندر سے بند ہے۔

لڑکی عموماً صبح 6بجے اٹھ کر اپنے والدین کو چائے دیتی تھی لیکن اپنے روزمرہ کے معمولات کے برعکس اس نے ایسا نہ کیا تو انہیں تشویش جس کے بعد صبح 11 بجے تک نہ اٹھنے پر والدہ نے دروازہ توڑ دیا جہاں ان کی بیٹی کی لاش چھت کے پنکھے سے لٹکی ہوئی تھی اور اس نے دوپٹے سے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کی۔

مزید پڑھیں: بیٹے کی حمایت نہ ملنے پر آزاد امیدوار کی خودکشی

ایس ایچ او ابراہیم نے انکشاف کیا کہ لڑکی کے پاس سے ایک اور موبائل فون ملا ہے جو اس نے چند دن قبل لیا تھا اور پولیس نے اسے قبضے میں لے لیا ہے۔

لڑکی کے فون کال ڈیٹا سے انکشاف ہوا کہ وہ اپنے دوست سے مستقل رابطے میں تھی اور بدھ کو بھی شام تین بجے سے رات 8بجے تک ان کی آپس میں بات ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں