بھارت نے پاکستان کو دریائے چناب پر متنازع آبی منصوبوں کے معائنے کا گرین سنگل دے دیا

11 جنوری 2019
پاکستان کی جانب سے بھارتی منصوبوں کے معائنے کی درخواست کی گئی تھی—فائل فوٹو
پاکستان کی جانب سے بھارتی منصوبوں کے معائنے کی درخواست کی گئی تھی—فائل فوٹو

لاہور: پاک-بھارت آبی تنازع میں پیش رفت سامنے آئی ہے اور تقریباً 4 ماہ طویل انتظار کے بعد بھارت نے دریائے چناب پر متنازع آبی منصوبوں ککے پاکستانی ماہرین سے معائنے کے لیے گرین سگنل دے دیا۔

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اس اقدام کو ’اہم پیش رفت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 27 جنوری سے یکم فروی کے درمیان پاکستانی کمشنر برائے انڈس واٹر مہر علی شاہ کی سبراہی میں ایک وفد دریائے چناب پر منصوبوں کے معائنے کے لیے دورہ کرے گا۔

اپنے ٹوئٹس میں وفاقی زیر نے کہا کہ ’ ہم بھارت کی جانب سے اس جذبے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور دیگر حل طلب مسائل کے لیے بھی اسی جذبے کی توقع کرتے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی چناب ہائیڈرو پاور منصوبوں کے معائنے کیلئے بھارت سے دوبارہ درخواست

فیصل واوڈا نے مزید لکھا کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی دہائیوں سے تنازع چل رہا ہے لیکن ہماری مسلسل کوششوں کے باعث نئی دہلی پاکستانی ماہرین کے دورے پر راضی ہوگیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان کمشنر مہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ماہرین اپنے دورے میں دریائے چناب پر بننے والے 1000میگا واٹ پکل دل اور 48میگا واٹ کے لوئر کالنل معائنہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھر پور آواز بلند کی ہے جس پر کامیابی ملی ہے۔

مہر علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ’بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر بنائے جانے والے دیگر منصوبوں کے معائنہ کے حوالے سے بھی مثبت اشارے دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں بھارت نے 1000میگا واٹ پکل دل اور 48میگا واٹ کے لوئر کالنل کے 2 ہائیڈرو پاور منصوبوں کا پاکستانی ماہرین سے معائنہ کرانے کا وعدہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت،پاکستان کو پن بجلی گھروں کا معائنہ کرانے کے وعدے سے مکر گیا

تاہم کئی مہینوں سے بھارت اپنے وعدے کو پورا کرنے سے قاصر تھا جبکہ پاکستان کی جانب سے کئی مرتبہ بھارست سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ پاکستانی ماہرین کو دریائے چناب پر منصوبوں کے معائنے کی اجازت دے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پی سی آئی ڈبلیو کے 115ویں اجلاس کے نتیجے میں بھارت نے ابتدائی طور پر دریائے چناب پر بنائے گئے دونوں منصوبوں کے پاکستانی ماہرین سے معائنے کا وقت 7 سے 11 اکتوبر مقرر کیا تھا لیکن بعد ازاں متعلقہ علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کے باعث اسے ملتوی کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں