سرگودھا کی شاہپور جیل میں قیدیوں سے ’کرایہ‘ وصولی کے خلاف آواز اٹھانے والے نوجوان قیدیوں کو چھری کے وار سے زخمی کردیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ سرگودھا شاپور جیل میں 7 قیدی زخمی ہوئے جن میں سے 2 تشویشناک حالت میں ضعلی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطیٰ کی جیلوں میں ہزاروں پاکستانیوں کی موجودگی کا انکشاف

قیدی آصف حسین اور شاہد کا ایم ایل سی ہونے کے باوجود تاحال تھانہ شاہپور پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔

سرگودھا کھانا شاپور کے ایس ایچ او عظمت جوئیہ سے رابطہ کیا گیا انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

ہسپتال میں زیر علاج زخمی قیدی آصف حسین نے ڈان کو بتایا کہ شاہپورجیل انتظامیہ کی کرپشن اپنے عروج پر ہے جہاں جیل میں رہنے کا بھی ’کرایہ‘ لیا جاتا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بجلی کی مرمت کے پیسے بھی ’پرچی صورت‘ میں وصول کیے جاتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: ‘بھارتی جیلوں میں 327 پاکستانی قید ہیں‘

واضح رہے کہ زخمی آصف حسین قتل کے مقدمے میں قید ہے۔

آصف حسین نے جیل انتظامیہ پر کرپشن کے الزامات لگائے اور کہا کہ ’انتظامیہ نے اپنے ٹاوٹوں سے جیل میں تشدد کروایا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جس چھری سے حملہ کیا گیا وہ کچن سے فراہم کی گئی‘۔

اس ضمن میں سرگودھا کی شاہپور جیل میں رابطہ کرنے پر سپریٹنڈنٹ جیل سیف گوندل اور ڈپٹی سپریٹنڈنٹ مہر آصف لک نے موقف دینے سے انکار کردیا اور اپنے فون بند کردیئے۔

یہ بھی پڑھیں: جیل میں قیدیوں کے اشتعال انگیز نعروں کے باعث نواز شریف کی نقل و حرکت محدود

ذرائع نے تصدیق کی کہ ’سرگودھا شاہ پور جیل کے سپرٹینڈنٹ نے واقعہ پر ملازمین سے خاموشی اختیار رکھنے کی تاکید کی اور تمام ملازمین سے قرآن پر حلف لیا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں