اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے حزب اللہ کی جانب سے کھودی گئی تمام سرنگوں کی معلومات اکٹھی کی جا چکی ہیں تاہم سرنگوں کو تباہ کرنے کے لیے جاری آپریشن چند ماہ میں ختم کردیا جائےگا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے صحافیوں کو بتایا کہ ’لبنان سے اسرائیلی حدود تک پہنچنے والی سرنگوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے اور انہیں تباہ کرنے کا عمل گزشتہ برس 4 دسمبر کو شروع ہوا تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کا 'حماس کی سرنگ' کو تباہ کرنے کا دعویٰ

انہوں نے مزید بتایا کہ ’لبنانی گاؤں رمیا میں آخری سرنگ بنائی گئی جو اسرائیلی حدود سے محض 800 میٹر کے فاصلے پر ہے‘۔

ایک سوال پر جوناتھن کونریکس نے سرنگوں کی تعداد سے متعلق تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے 6 سرنگوں کی نشان دہی کرلی ہے اور ان کے خلاف آپریشن فعال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی سے منسلک سرنگ ان کے علاقے میں کئی میٹر اندر تک تعمیر کی گئی تھی تاہم سرنگ کا خارجی راستہ نہیں تھا۔

جوناتھن کونریکس نے کہا کہ اس طرح کے سرنگ کو ماضی میں حملوں کے لیے استعمال کیا جاتا رہا۔

مزیدپڑھیں: اسرائیل میں موجود عربوں کا بائیکاٹ کیاجائے، اسرائیلی وزیردفاع

انہوں نے کہا کہ 'ہم اس کو اسرائیلی سرحد کی سنگین خلاف ورزی کے طور پر دیکھتے ہیں' اور اسرائیل اس میں مزید اضافے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

انھوں نے واضح کیا کہ اس سرنگ کا تعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیت المقدس (یروشلم) کے حوالے سے فیصلے کے بعد شروع ہونے والے جھڑپوں سے نہیں ہے کیونکہ یہ چند ہفتے پہلے سامنے آئی تھی۔

خیال رہے کہ فلسطین بھر میں امریکی صدر کے متنازع فیصلے کے بعد شدید احتجاج جاری ہے جبکہ اسرائیلی فوج کی کارروائی میں کئی فلسطینی جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں