افغان نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کے بھائی قتل
ہرات: پولیس کا کہنا ہے کہ بدھ کو ایک مسلح شخص نے افغانستان نیشنل سیکیورٹی کے ایڈوائزر رانگن دادفر سپانٹا کے بھائی کو پبلک حمام کے باہر قتل کردیا۔ ان کا خاندان اپنے آبائی صوبے میں مقیم ہے، جو مقابلتاً پُرامن ہے۔
ولی جان، صوبہ ہرات کے ایک چھوٹے علاقے خاروخ میں پبلک پراسیکیوٹر تھے جس کے مغرب میں ایرانی سرحد واقع ہے۔
مقامی وقت کے مطابق آج صبح تقریباً آٹھ بجے رانگن دادفر سپانٹا کے بھائی ولی جان کو ہلاک کیا گیا۔
ہرات کے پولیس ترجمان عبدالرؤف احمدی نے فرانس کے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ولی جان پر دو افراد نے اس وقت حملہ کیا جب وہ پبلک حمام سے باہر آرہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آورموقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
اس واقعہ کی ذمہ داری اب تک کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
ہرات کے پولیس چیف رحمت اللہ صافی نے والی جان کی ہلاکت کی تصدیق کی، لیکن انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیل فراہم نہیں کی۔
رانگن دادفر سپانٹا شمار ان بااثر لوگوں میں ہوتا ہے جو افغانستان کے مغرب میں حکومت کے حمایتی ہیں۔
وہ افغان نیشنل سیکیورٹی میں صدر حامد کرزئی کے مشیر بننے سے قبل وزیرخارجہ کی خدمات بھی سرانجام دے چکے ہیں۔