اکرام سہگل 'کے الیکٹرک' کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نئے چیئرمین منتخب

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2019
اکرام سہگل کاروبار کا 40 سال کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں — فائل فوٹو
اکرام سہگل کاروبار کا 40 سال کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں — فائل فوٹو

کے الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اکرام سہگل کو بورڈ کانیا چیئرمین منتخب کر لیا۔

کے الیکٹرک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اکرام سہگل کو سابق چیئرمین طیب ترین کی جگہ چیئرمین بنایا گیا ہے، جنہیں گزشتہ سال جون میں یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی لیکن آج وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔

اس سے قبل طیب ترین نے نومبر 2014 سے جون 2018 تک کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) کی حیثیت سے فرائض انجام دیے اور 2009 سے ادارے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہو کر کمپنی کے چیف فنانشل افسر اور چیف اسٹریٹیجیک افسر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔

کے الیکٹرک کے سابق چیئرمین طیب ترین اور نئے چیئرمین اکرام سہگل
کے الیکٹرک کے سابق چیئرمین طیب ترین اور نئے چیئرمین اکرام سہگل

طیّب ترین بنیادی طور پر کثیر الجہتی اداروں میں کاروباری منفعت، مالیاتی انتظام، منصوبہ بندی اور کاروباری معاہدوں کے شعبوں میں 24 سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں اور انہوں نے متحدہ عرب امارات اور عمّان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں کوکا کولا سمیت بڑی کمپنیوں میں کام کرتے ہوئے انہیں مستحکم و نفع بخش کمپنی بنایا۔

کے الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کے شاندار خدمات اور تعمیراتی کردار ادا کرنے پر طیب ترین کو خراج تحسین پیش کیا۔

40 سال سے زائد کاروباری تجربے کے حامل نئے چیئرمین اکرام سہگل پاک فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں، بعد ازاں انہوں نے 1977 میں اپنا کاروبار شروع کیا۔

وہ بینک الفلاح کے بورڈ میں 16 سال تک خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ عالمی اقتصادی فورم کے بانی رکن اور امریکا کے ایسٹ ویسٹ انسٹی ٹیوٹ میں 9 سال تک فرائض انجام دینے کے ساتھ دیگر بڑے اداروں میں بھی کام کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز نے امید ظاہر کی کہ اکرام سہگل اپنی بیش بہا معلومات اور وسیع تجربے کی بدولت کمپنی کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں کردار ادا کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jan 19, 2019 07:29pm
امید ہے کہ اکرام سہگل سابق کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن حالیہ کے الیکٹرک کو نعروں اور اشتہارت میں بلندیوں کے بجائے کراچی کے شہریوں کے لیے ایک ایسی کمپنی بنائیں گے جو واقعی خدمت پر یقین رکھتی ہوگی۔ وہ ناجائز بلنگ، کے الیکٹرک کے سینٹروں پر صارفین کی تذلیل بند کرنے، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے اقدامات کرینگے۔ کراچی میں اجارہ داری (monopoly) اور گیس سے بجلی کی پیدوار کی وجہ سے کے الیکٹرک کو تو ویسے ہی ہرسال اربوں روپے کا فائدہ ہورہا ہے، اکرام اس حوالے سے نیپرا قوانین پر عمل کرتے ہوئے کراچی کے شہریوں کو اس منافع کا کچھ حصہ ضرور لوٹائینگے۔ اسی طرح کے الیکٹرک میں ملازمین کا برا حال ہے اور جبری برطرف کیے گئے ملازمین کے مقدمات سمیت ریفرنڈم، شیئرز اور دیگر معاملات التو کا شکار ہیں۔ نئے چیئرمین اس حوالے سے بھی ملازمین اور سی بی اے کو اعتماد میں لے کر جبر کے ماحول کا خاتمہ کرینگے اور کے الیکٹرک ملازمین سمیت کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو بھی منافع (ہر ملازم کو انتہائی قلیل رقم بونس کی صورت میں ملے گی) میں شریک کرکے کی بہتری کے اقدامات کرینگے۔