زندگی میں کتنے ایسے مواقع آئے ہیں جب آپ کو کوئی بہت اہم کام کرنا ہو اور وہ آپ یکسر بھول گئے ہوں۔ لوگوں کے نام، اہم تاریخیں، پراجیکٹ کی ڈیڈلائن، کسی دوست کا فون نمبر،امتحان کا کانٹینٹ یا کوئی اہم واقعہ یا گفتگو ؟ یقینی طور پر ایسا بہت بار ہوا ہوگا۔ کچھ بھول جانا اکثر اوقات بہت نقصاندہ ثابت ہوتا ہے۔

ہمارے اُستادِ گرامی فرمایا کرتے تھے کہ قابلیت اس کے سوا کچھ نہیں کہ آپ کی یادداشت تیز ہو۔ آپ کو درست موقع پر درست شے یاد رہ جانا آپ کی کامیابی کا تناسب بڑھا دیتا ہے۔ یادداشت کے حوالے سے ہمارے ہاں کئی طرح کے ابہام اور خیالات پائے جاتے ہیں۔ کچھ اچھی یادداشت کو ایک پیدائشی تحفہ سمجھتے ہیں اور کچھ اسے مخصوص لوگوں کو عطا کردہ سپر پاور۔

مگر جدید سائنسی تحقیق اور منطقی تجزیات نے ان ابہام کو بڑی حد تک غلط بلکہ گمراہ کُن ثابت کردیا ہے۔ دماغ ایک مسل یعنی کے پٹھا ہے اور جس طرح ہم اپنی جسم کے ظاہری پٹھوں کو کثرت اور ٹریننگ سے طاقتور اور بہتر بنالیتے ہیں ویسے ہی دماغی کارکردگی کو بہتر بنانا بھی عین ممکن ہے۔ جِم کوئیک دنیا میں اچھی یادداشت کے سب سے بڑے ٹرینر ہیں۔ ان کی اپنی یادداشت حیران کُن طور بلکہ ہوش رُبا ہے۔ ان کے پروگرامز میں ان کی یادداشت کے کمالات دیکھ کر انسان ششدر رہ جاتا ہے۔ جِم کے مطابق اچھی یا بُری یادداشت جیسا کچھ نہیں ہوتا، نہ ہی یہ کوئی پیدائشی خوبی ہے۔ یادداشت صرف ٹرینڈ اور اَن ٹرینڈ یعنی تربیت یافتہ اور غیر تربیت یافتہ ہوتی ہے۔ آپ اپنی یادداشت کو بہتر انداز میں تربیت دینا شروع کردیں، آپ کے سامنے اس کے کمالات ظاہر ہونے لگیں گے۔

آپ چھوٹی چھوٹی چیزوں کو کیسے یاد کرسکتے ہیں اور کس طرح اپنے ذہن کی کارکردگی بہتر بناسکتے ہیں اس کے لیے چند طریقے پیشِ خدمت ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنی یادداشت اور ذہنی کارکردگی کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں۔

1 اپنے دماغ کو بہتر غذا فراہم کیجیے

کچھ غذائیں ہمارے جسم کے مخصوص حصوں کے لیے بے حد مفید ہوتی ہیں، جیسے گاجروں کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ یہ آنکھوں اور بینائی کے لیے بہت مفید ہیں۔ ایسے ہی کچھ غذائیں ایسی ہیں جو دماغ کو تقویت پہنچا کر اس کی کارکردگی بہتر بنانے میں کار گر ثابت ہوتی ہیں۔ ان غذاؤں میں سبز ناشپاتی، براکلی کی سبزی، جامن، ناریل کا تیل، انڈے، پتوں والی سبزیاں، مچھلی (خاص طور پر سالمن وغیرہ) اور اخروٹ دماغ کے لیے بے حد مفید ہیں۔ اخروٹ کی دماغ جیسی ہیت کے پیچھے بھی یہی راز مضمر ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ایسی غذائیں جن میں وٹامن ڈی اور اومیگا تھری شامل ہو انہیں روزمرہ کی غذا میں باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرکے دماغ کی کارکرگی اور صحت بہتر بنائی جاسکتی ہے اور ان سے دماغ کو چیزیں یاد رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

2 منفی سوچوں سے چھٹکارہ حاصل کیجیے

ہمارا ذہن قدرتی طور پر منفی چیزوں کی طرف زیادہ متوجہ ہوتا ہے اور ہمیں منفی خیالات اور سوچیں ہر وقت ہی تنگ کرتی رہتی ہیں۔ ذہن ان کا اس قدر عادی ہوتا ہے کہ آپ کو اپنا مائنڈ سیٹ مثبت کرنے کے لیے باقاعدہ محنت اور ریاضت کرنا پڑتی ہے۔ آپ کی منفی خود کلامی بُری سوچیں اور ذہنی قابلیت کو کمزور اور محدود کردیتی ہیں اور اس سے آپ کی یادداشت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ آپ اس بات کا خود بھی تجربہ کرسکتے ہیں کہ جو افراد ہر وقت گلے، شکوے، تنقید اور خود کو کمزور اور بُرا سمجھتے ہیں ان کی ذہنی کارکردگی بھی وقت کے ساتھ معدوم ہوجاتی ہے جبکہ مثبت سوچ رکھنے والے افراد کے ذہن ذرخیز رہتے ہیں۔

3 ورزش کیجیے

تجربات نے یہ بات ثابت کی ہے کہ ورزش کرنے والے افراد ذہنی آزمائشوں میں ان افراد سے بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں جو کسی طور پر کوئی جسمانی مشقت نہیں کرتے۔ باقاعدہ ہلکی پھلکی ورزش آپ کے ذہن اور یادداشت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔

4 خود کو مثبت سوچ کے حامل افراد کے ساتھ رکھیے

ہم ان 5 لوگوں کا اوسط بن جاتے ہیں جن کے ساتھ ہمارا سب سے زیادہ وقت گزرتا ہے۔ خود کو شکست خوردہ، منفی اور نالائق لوگوں کے ساتھ رکھنے سے آپ کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اپنے آپ کو مثبت سوچ کے حامل افراد اور ان لوگوں کے درمیان رکھیں جو آپ کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں مددگار ثابت ہوں۔ ایک اچھے، معیاری اور لائق سماجی حلقے کی بدولت آپ کا ذہن نشونما پائے گا اور اسے بہتر کارکردگی دکھانے کی تحریک ملے گی۔

5 صفائی کا خیال رکھیے

ہمارا دماغ اس وقت بہتر انداز میں کام کرتا ہے جب اسے صاف ستھرا ماحول میسر ہو۔ اپنے ارد گرد، کام کی جگہ پر گند اکٹھا نہ ہونے دیں اور آس پاس کی اشیا کو ترتیب سے رکھیں۔ صفائی اور ترتیب ہمارے دماغ کے لیے ذہنی اعمال زیادہ توجہ اور مؤثر انداز میں سرانجام دینے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

6 نیند کا خاص خیال رکھیں

ایک صحت مند دماغ اور جسم کے لیے نیند سے اہم کچھ نہیں۔ ایک وقت پر سونا اور ایک ہی وقت پر جاگنا ہمارے ذہن کو اپنی تکان دور کرنے اور یادداشت کو پختہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ نیند کا خیال نہ رکھنے سے وقت کے ساتھ ساتھ یادشت اور ذہنی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں۔

7 نئی چیزیں سیکھتے رہیے

تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے جب تک آپ نئی چیزیں سیکھتے رہتے ہیں آپ کا ذہن جوان اور توانا رہتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق وہ ننز جو اپنی عمر کے 80 یا 90 سال گزارنے کے بعد بھی ایک صحت مند اور متحرک زندگی گزار رہی ہیں تو ایسی قابلِ رشک ذہنی صحت کا راز یہ ہے کہ وہ تمام عمر کچھ نہ کچھ نیا سیکھتی رہتی ہیں۔ نئی چیزیں سیکھتے رہنے سے آپ کی یادداشت اور ذہنی کارکردگی بہتر ہوتی رہتی ہے۔ آپ جس دن ذہن کو آزمائش میں ڈالنا بند کردیں گے یہ ڈھلنے لگے گا۔ ذہنی آزمائشوں کے کھیل کھیلنا بھی اسے جوان و توانا رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

8 ذہنی دباو سے بچیں

ہمارا ذہن دباؤ کی صورتحال میں بہتر کارکردگی نہیں دکھا پاتا۔ ہر وقت فکرمند رہنا، سوچتے رہنا اور چیزوں کے بارے میں پریشان رہنا ہمارے ذہن کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور یادداشت کو کمزور کردیتا ہے۔ ہمیں موقع پر ضرورت کی چیز یاد نہیں آتی اور ہماری کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ اپنے ذہن کو بے جا دباؤ اور خوف سے آزاد رکھیں تاکہ اس کی توانائیاں ضائع نہ ہونے پائیں اور اسے یادداشت کو تازہ رکھنے میں کسی مشکل کا سامنا نہ ہو۔

یاد رکھیں کہ ہمارا دماغ ایک مسل ہے اور مناسب محنت اور خیال رکھنے سے ہم اسے نہ صرف بہتر بناسکتے ہیں بلکہ اس کی کارکردگی میں بھی بے حد اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ صحت مند اور توانا دماغ اچھی یادداشت کا ضامن ہے اور اچھی یادداشت آپ کو زندگی میں کامیابی دلانے میں ایک بڑا کردار کرتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

AHSAN IJAz Jan 20, 2019 11:16am
I needed this!!
Khalid H. khan Jan 21, 2019 10:20am
Excellent article.