شام میں ہر ماہ 5,000 افراد ہلاک ہورہے ہیں، اقوامِ متحدہ
اقوامِ متحدہ: اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ شام میں ہر ماہ پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہورہے ہیں اور وہاں کے پناہ گزینوں کی صورتحال 1994 کے روانڈا قتلِ عام کے بعد کی پناہ گیروں کے بحران سے بھی ذیادہ خراب ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ شام کے مسئلے پر اقوامِ متحدہ تقسیم کی شکار ہے تاہم اقوامِ متحدہ نے اس بات کو پھر سے دوہرایا ہے کہ 26 سے جاری شامی تنازعے میں اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
' ان دنوں انسانی جانوں کے بدترین زیاں، تقریباً پانچ ہزار افراد ہر ماہ ہلاک ہورہے جو تنازعے کو ڈرامائی شدت کو ظاہر کرتا ہے،' اقوامِ متحدہ کے نائب سیکریٹری جنرل برائے انسانی حقوق ایوان سیمینووچ نے شام پر منعقدہ سلامتی کونسل کی میٹنگ میں کہا۔
اس وقت شام کے پڑوسی ممالک میں تقریباً اٹھارہ لاکھ افراد نے پناہ لے رکھی ہے جبکہ روزانہ چھ ہزار افراد ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے ہائی کمیشن فار ریفیوجیز انتونیو گیوٹیرس نے کہا۔
؛ بیس سال قبل روانڈا کی نسلِ کشی کے بعد سے ہم نے پناہ گزینوں کی اتنی بڑی اور تیزی سے منتقلی کی شرح نہیں دیکھی تھی،' گیوٹریس نے کہا۔
1994 میں روانڈا میں ہوتو قبیلے کے افراد کو بڑے پیمانے پر قتل کیا گیا تھا جس کے بعد بیس لاکھ افراد وہاں سے نقل مکانی کرگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اردن، لبنان، عراق اور دیگر ممالک کی جانب سے پناہ گزینوں کو قبول کرنے کا مطلب دسیوں ہزاروں جانیں بچانے کے مترادف ہے۔' انہوں نے کہا۔
اقوامِ متحدہ میں انسانی امداد کی چیف ویلری آموس نے شام کی مدد کیلئے عالمی برادری پر زور دیا ہے۔ آموس کے مطابق اب بھی شام میں مدد کیلئے تقریباً تین ارب ڈالر کی رقم درکار ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شامی حکومت اور ان کی معاون ایجنسیوں نے چالیس لاکھ شامیوں کا ناطقہ بند کررکھا ہے اور ان کی مدد کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
اس ضمن میں آموس نے حومس نامی علاقے کی مثال دی جہاں گزشتہ ماہ سے ڈھائی ہزار افراد پھنسے ہیں اور فوری توجہ چاہتے ہیں۔ اس علاقے میں حکومتی قبضے کے بعد صورتحال مزید ابتر ہوئی ہے۔
آموس نے انسانی مدد کی راہ میں حائل افسر شاہانہ رکاوٹوں کو دور کرنے پر زوردیا تاکہ عسکری راستوں کے درمیان سے ' ترجیحی بنیادوں پر انسانی مدد کے راستے ' ہموار کئے جاسکیں۔ ساتھ ہی انہوں نے سرحدوں کے درمیان اور آر پار امدادی کارروائیوں کیلئے بھی زور دیا۔
صرف لبنان میں ہی اقوامِ متحدہ نے 607,908 شامی پناہ گزین رجسٹر کئے ہیں۔
تبصرے (2) بند ہیں